چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام ہوں گے تو تصادم نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ میں بھی متاثرین میں شامل ہیں لیکن جیسے فیصلہ آیا تو میں نے عہدہ چھوڑ دیا اور اختیارات صدر کو دے دیئے تھے۔ آج بھی سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کا گڈ مارننگ کا میسج آتا ہے۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سینیٹ کا ماحول بہت اچھا ہے۔ احتجاجی مظاہرے ہوتے رہتے ہیں لیکن تشدد نہیں ہونا چاہیئے۔ جب دھرنا چل رہا تھا تو ہم نے ان کو سہولتیں دیں اور ہم بھی چاہتے ہیں کہ مذاکرات ہوں۔انہوں نے کہا کہ جو بھی حکومت آتی ہے تو ٹکنے کوئی نہیں دیتا۔ اگر بانی پی ٹی آئی کو حکومت دے دیں تو 2 ماہ بعد پھر یہی صورتحال ہو جائے گی۔کسانوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کاشتکاروں کے مسائل حل کرے۔ کسانوں کو ان کا حق ملنا چاہیے اور یہ ہمارے منشور کا حصہ ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ حکومت سے عہدوں کے حوالے تحفظات تھے جس پر بات چلتی رہی جبکہ پارٹی ورکرز کو بھی تحفظات تھے جس کو دور کرنے کے لیے مشروط گفتگو کر رہے ہیں۔ حکومت کا اچھے اور برے وقت میں ساتھ دیں گے۔