پاکستان ہندوبرادری کا بھی وطن ہے،انہیں کہیں جانے کی ضرورت نہیں۔ نواز شریف

شکار پور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے میاںنواز شریف کا کہنا تھا کہ سندھ میں قاتلوں کا راج ہے جبکہ حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ تین ہندو ڈاکٹروں سمیت چار افراد کے قتل پر ان کا کہنا تھا کہ اس واقعہ کےبعد حکومت اور وزیراعلیٰ سندھ کو شکار پور میں ڈیرے ڈال لینے چاہیے تھے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوری طور پر مجرموں کی گرفتاری کا حکم دینا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ مسلم لیگ نون کے صدر نے کہا کہ حکومت اگر چاہیتی تو سات روز کے اندر قاتل پکڑے جاسکتے تھے۔آج اگروہ کسی منصب پر فائز ہوتے تو خود یہاں آکر عدالت لگاتے اورقاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچا کردم لیتے۔ نواز شریف نے حکومت کو تنبہیہ کی کہ وہ اقلیتی برادری کو برابر حقوق دے۔ انہوں نے صدر زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ زرداری صاحب آپ شکار پور آکر ہندو برادری کے ساتھ بیٹھیں یہ بھی پاکستانی ہیں اگر آپ یہاں نہ آئے تو مذہبی تفریق بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لیے ایک ہزار ٹرک بھیجتے ہوئے انہوں نے سامان برابری کی بنیاد پر ہندو برادری میں بھی تقسیم کرنے کی تاکید کی تھی۔ ہندو برادری کوکہیں جانے کی ضرورت نہیں پاکستان ان کا بھی وطن ہے ۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ سیاست عوامی خدمت ،انصاف اور خوشحالی کا نام ہےجیبیں بھرنے اور ایوانوں میں بیٹھنے کا نہیں۔اس سے قبل سکھر ائیر پورٹ پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت نے عوام کو لوٹ مار، کرپشن اور پریشانیوں کے سوا کچھ نہیں دیا۔ اب وقت آگیا ہے کہ عوام زردری حکومت کو رخصت کردیں۔ اسمبلیوں سے استعفوں کے حوالے سے نون لیگی صدرکا کہنا تھا کہ یہ آپشن زیر غور ہےاور معاملات کا جائزہ لے کرملکی اور عوامی مفاد میں فیصلہ کریں گے۔ کل شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جبکہ بائیس نومبر کو ان سے ملاقات بھی ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن