لاہور (سٹاف رپورٹر) ریلوے انتظامیہ نے الیکٹرک ٹرین چلانے کے لئے انتہائی سخت شرائط رکھی ہیں جس کے باعث اس بات کا امکان ہے کہ نجی کمپنیاں الیکٹرک ٹرین چلانے کے لئے دلچسپی ظاہر نہیں کریں گی۔ ذرائع نے بتایا کہ ریلوے نے 5 ارب روپے سے زائد مالیت سے ریلوے کے تین سیکشنوں پر الیکٹرک ٹرین چلانے کا حتمی فیصلہ کر لیا اور ٹینڈر طلب کر لئے ہیں تاہم جو شرائط رکھی ہیں اس کے تحت جو کمپنیاں الیکٹرک ٹرین چلانے میں دلچسپی ظاہر کریں گی وہ ابتدائی مرحلے سے لے کر آخری مرحلے تک خود ہی سرمایہ کاری کریں گی۔ الیکٹرک ٹرین منصوبے کے تحت ریلوے کے تین سیکشنوں لاہور نارووال، لاہور فیصل آباد اور لاہور خانیوال کے درمیان نجی شعبہ کے تعاون سے الیکٹرک ٹرینیں چلائی جائیں گی۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے ریلوے الیکٹرک افسران کی ملی بھگت سے لاہور تا خانیوال سیکشن سے تقریباً 30 ارب روپے کی تانبے کی تنصیب شدہ تار چوری کر لی گئی جس کا مقصد ریلوے سے الیکٹرک سسٹم کا خاتمہ کر کے ڈیزل کی زیادہ سے زیادہ خریداری کرنا تھا تاکہ ڈیزل کے ٹینڈروں میں افسران زیادہ سے زیادہ کمیشن حاصل کر سکیں۔ محکمہ ریلوے کی جانب سے پہلے اربوں روپے کے سسٹم کو تباہ کیا گیا اور اب دوبارہ کمیشن کےلئے اس کی بحالی کے ٹینڈر کئے جا رہے ہیں۔
الیکٹرک ٹرین منصوبہ، ریلوے کی نجی کمپنیوں کے لئے کڑی شرائط
Nov 17, 2012