کراچی: موٹر سائیکل چلتی رہی ‘ کوئٹہ میں پابندی ‘ موبائل سروس بندش سے شہریوں کو مشکلات

Nov 17, 2012

کراچی + کوئٹہ (نوائے وقت نیوز + نیوز ایجنسیاں) کراچی میں سندھ ہائیکورٹ میں موٹر سائیکل پر پابندی کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے م¶قف اختیار کیا کہ دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر موٹر سائیکل پر پابندی عائد کی۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ بیشتر لوگ موٹر سائیکل استعمال کرتے ہیں۔ پابندی سے عدالت کا کام بھی رک جائے گا۔ سندھ ہائیکورٹ نے موٹر سائیکل پر پابندی کو معطل کرنے کے احکامات برقرار رکھے۔ اسکے بعد ایڈیشنل چیف سیکرٹری وسیم احمد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ حکومت سندھ، محکمہ داخلہ یا آئی جی کی طرف سے دکانیں بند کرنے کے احکامات نہیں ملے تھے۔ ڈبل سواری پر پابندی برقرار رہے گی۔ دریں اثناءآئی این پی کے مطابق موٹر سائیکل چلانے پر پابندی کی خلاف ورزی پر 27 موٹر سائیکل سواروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ موٹر سائیکل پر پابندی کی وجہ سے بڑی تعداد میں بچے سکولوں اور ملازمین دفاتر میں نہ جا سکے۔ موبائل سروس صبح 9 بجے سے شام 7 بجے تک معطل رہی۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ عبدالفتح ملک نے عدالت کو بتایا کہ کراچی میں 99 فیصد موٹر سائیکل غیر رجسٹرڈ ہیں۔ تمام اعلیٰ حکام عدالت میں سماعت کے دوران پیش ہوئے۔ چیف جسٹس مشیر عالم کا کہنا تھا کہ کراچی میں لاکھوں موٹر سائیکل چلتے ہیں اور اس سے لاکھوں لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل سواری پر پابندی سے عدالت کا کام بھی رک جائے گا۔ موبائل سروس کو صبح 10 بجے بند کرنے کا حکم دیا گیا تھا مگر 9 بجے سے ہی سروس معطل کر دی گئی جس سے شہریوں کو رابطے میں مشکلات کا سامنا رہا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت امن و امان کی صورتحال کے نام پر عوام سے رابطے کی سہولت بھی چھین رہی ہے۔ کوئٹہ میں موٹر سائیکل کی پابندی پر مختلف علاقوں میں پولیس اور ایف سی نے کارروائی کی اور موٹر سائیکل چلانے والے 2 درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ ادھر کوئٹہ میں 2 ماہ کے لئے ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

مزیدخبریں