اسرائیلی لڑاکا جہازوں نے غزہ کے وسط میں پولیس کمانڈ ہیڈکوارٹرز پر بمباری کی۔ جس سے عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی اور وہاں سے آسمان سے باتیں کرتے ہوئے آگ کے شعلے نکلتے دیکھے گئے، تاہم عمارت کے اردگرد ابتک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ جبکہ فلسطین کی مستعفی حکومت نے بدھ کے روز اسرائیلی حملوں کے آغاز پر پولیس کمانڈ ہیڈکوارٹرز کی عمارت خالی کر دی تھی۔تاہم وزیراعظم اسماعیل ہانیہ کے سرکاری دفتر کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ ادھراسرائیل کے غزہ کی پٹی پر فضائی حملے جاری ہیں۔ گزشتہ شب المغازی کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں القسام بریگیڈ کے اہم کمانڈر ابو جلال سمیت چار دوسرے فلسطینی شہید ہوئے۔ اسی کارروائی میں القسام ہی کے خالد الشاعر بھی جان کی بازی ہار گئے۔ ان حملوں یں اب تک بچوں اور خواتین سمیت اڑتیس افراد شہید ہوچکے ہیں۔ اسرائیل نے پچھہتر ہزار ریزرو فوجیوں کو تیار رہنے کی ہدایت کررکھی ہےاور غزہ جانےوالےتین راستے بھی بند کر دئے ہیں۔ دوسری جانب امریکہ میں درجنوں افراد نے اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاجاً وائٹ ہاؤس کی جانب مارچ کیا، جبکہ مظاہرین نے اسرائیل کو دہشت گرد ریاست بھی قراردیا۔ ادھر یورپ اور مصر میں بھی ہزاروں افراد نے غزہ پر حملوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ شرکا نے اس موقع پر اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔
غزہ چوتھے روز بھی اسرائیلی بمباری سے گونج اٹھا، بچوں اور خواتین سمیت اڑتیس افراد شہید۔
Nov 17, 2012 | 14:40