پاکستان مغرب سے الگ تھلگ ہو کر چینکی طرف جھکائو بڑھا رہا ہے : فنانشل ٹائمز

لندن (این این آئی) برطانوی اخبار’’فنانشل ٹائمز‘‘ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سٹیٹ بنک آف پاکستان کا رواں سال مئی میں خاموشی سے چینی بنک سے 600ملین ڈالر کا قرض لینا واضح اشارہ ہے کہ چینی بنک پاکستان میں اہم کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔ پاکستان کا مغرب سے الگ تھلگ ہونے کی وجہ سے بیجنگ کی طرف جھکائومیں اضافہ ہو رہا ہے۔ چین توانائی،مواصلات سمیت دیگر شعبوں میں پاکستان کی مدد کرنے کو تیار ہے۔ پاکستانی برآمدات کا 10 فیصد چین کو جاتا ہے جن کی قیمت کا تعین ڈالروں میں کیا جاتاہے۔ اخبار کے مطابق رواں برس مئی میں پاکستانی روپے کی قدر کافی کمزور تھی، ادائیگیوں کا توازن خطرناک ناک حد تک بگڑ چکا تھا اور عام انتخابی گہماگہمی تھی، اس دوران سٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینک کی مرکزی کرنسی کی ایک غیر معروف شق کا فائدہ اٹھایا اور خاموشی کے ساتھ چین کے پیپلز بنک سے 6سو ملین ڈالر ادھار لینے کا معاہدہ کیا۔ 1.5ارب ڈالر کے لائن آف کریڈٹ میں سے حاصل کرنے کے بعد حکومت ایک بہت بڑا خسارہ دکھانے سے دور ہو گئی اور ادائیگیوں کا توازن مثبت ہوگیا۔ جون کے اختتام تک روپے پر قدرے کم دبائوتھا، ستمبر میں نواز شریف کی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے اور کرنسی مزید مستحکم ہو گئی۔ سٹیٹ بنک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ چین نے طوفانوں میں مدد کی۔ چین سے قرض لینا ایک کاسمیٹک عمل تھا اس نے بنیادی اقتصادی اور مالی حقائق کو تبدیل نہیں کیا اس عمل سے یہ اشارے ملتے ہیں کہ چینی بنک نہ صرف تجارتی معاہدوں میں بلکہ عالمی فنانس میں بھی اہم کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔ چین خاموشی سے مسلسل ایشیا اور دنیا بھر کی ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں اپنے پائوں جما رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن