اسلام آباد (ایجنسیاں) کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے سنی اتحادکونسل سے لاہور میں مناظرہ کیلئے مشروط آمادگی ظاہر کر دی تاہم چیف جسٹس آف پاکستان کو ثالث بنانے کی تجویز مسترد کردی ہے۔ تحریک طالبان مہمند ایجنسی کے امیر خالد عمر خراسانی نے کہا ہے کہ ملک میں شرعی جدوجہد ہمارا حق ہے، مناظرہ اسلئے کر رہے ہیں کہ مزید تباہی سے بچا جاسکے، پاکستان میں حکومتی سکیورٹی پر اعتماد نہیں اسلئے کسی دوسرے ملک میں مناظرہ کی بات کی تھی۔ اگر جمعیت علما اسلام، جماعت اسلامی، جمعیت علما پاکستان اور تحریک انصاف ضمانت دیں تو لاہور میں بھی مناظرہ کرنے کو تیار ہیں جبکہ مناظرے میں ثالثی کیلئے چیف جسٹس قبول نہیں ہیں کیونکہ چیف جسٹس عالم دین یا مفتی نہیں اس کیلئے اتحاد تنظیمات مدارس ہی بہتر ہے۔ دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا ہے کہ تحریک طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے نصیر الدین مرحوم کے ساتھیوں کے درمیان کوئی اختلاف نہیں، ہمارا اور نصیر الدین مرحوم کا دشمن ایک تھا اور ایک ہے۔ ملا فضل اللہ کا انتخاب متفقہ طور پر ہوا، محسود طالبان اور بندوبستی علاقوں کے طالبان ایک جان دو دل ہیں، میڈیا غلط پروپیگنڈے سے گریز کر کے اسٹیبلشمنٹ کے غلط پروپیگنڈے کا ساتھ نہ دے۔ نامعلوم مقام سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ طالبان کے درمیان کوئی جنگ نہیں ہورہی۔
جمعیت علما اسلام، جماعت اسلامی، جمعیت علما پاکستان اور تحریک انصاف ضمانت دیں تو لاہور میں مناظرہ کرنے کو تیار ہیں
Nov 17, 2013