چٹاگانگ (آئی اےن پی)بنگلہ دیش نے زمبابوے کو آخری ٹےسٹ میں 186رنز سے ہراکر تین میچز کی سیریز میں وائٹ واش کردیا،449کے ہدف کے تعاقب میں زمبابوے کی پوری ٹیم 262پر ڈھیرہو گئی ۔ میچ کے آخری روز زمبابوے نے 449 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ایک وکٹ کے نقصان پر 71رنز پر اپنی دوسری اننگز دوبارہ شروع کی ۔آخری روز زمبابوے کو فتح کیلئے مزید378رنز اور بنگلہ دیش کو سیریز میں کلین سویپ کیلئے9وکٹیں درکارتھیں۔97کے مجموعی سکورپرہملٹن مسکڈزا38رنز بناکر شوواگاتاہوم کی گیندپر آﺅٹ ہوئے ۔116رنز کے مجموعی سکورپرسکندررضا 65رنز بناکرشوواگاتاہوم کا دوسراشکاربنے۔165کے سکورپر برینڈن ٹیلر24رنز بناکر زبیر حسین کی گیندپر کیچ آﺅٹ ہوئے ۔179کے مجموعی سکورپر ایلٹن چیگم بورا5رنز بناکر زبیر حسین کا شکاربنے۔228کے مجموعی سکورر کریگ ایروائن 16رنز بناکر محموداللہ کی گیندپر بولڈہوگئے ۔237کے مجموعی سکورپرموتمبی دورنزبناکر تاج لاسلام کی گیندپر آﺅٹ ہوئے ۔261کے سکورپرپیانگرادورنز بناکر رب الحسین کی گیندپر ایل بی ڈبلیو ہوگئے ۔262کے مجموعی سکورپر شنگائی مسکڈزابغیر کوئی رن بنائے شفیع الاسلام کی گیندپر بولڈہوئے ۔262کے ہی سکورپرشنگوئی بغیر کوئی رن بنائے شفیع الاسلام کا نشانہ بن گئے۔اس طرح 449کے ہدف کے تعاقب میں زمبابوے کی پوری ٹیم 262پر ڈھیرہوگئی اور بنگلہ دیش نے زمبابوے کو آخری ٹےسٹ میں 186رنز سے ہراکر تین میچز کی سیریز میں وائٹ واش کردیا۔،زمبابوے کے 6بلے باز ڈبل فگر میں داخل نہ ہوسکے ،شفیع الاسلام ،رب الحسین ،زبیر حسین اور شوواگاتاہوم نے دودووکٹیں حاصل کئے جبکہ محمود اللہ اور تاج الاسلام کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی ۔بنگلہ دیش کے مومن الحق کو مین آف دی میچ اور شکیب الحسن کو مین آف دی سیریز قراردیا گیا۔بنگلہ دیشی ٹیم زمبابوبے کیخلاف پہلی اننگز میں 503رنز بناکر آﺅٹ ہوگئی تھی۔بنگلہ دیش نے اپنی دوسری اننگز 319رنز 5کھلاڑی آﺅٹ پر ڈیکلئیرکردی تھی جبکہ زمبابوے نے اپنی پہلی اننگزمیں 374رنز بنائے تھے۔
ٹیم میں واپسی کےلئے دوسروں کے بجائے اپنی پرفارمنس پر توجہ ہے: محمد عامر
نجم سیٹھی اور شہریار خان نے واپسی کےلئے بہت کوششیں کیں، مشکل وقت میں بہت سے کھلاڑیوں نے ساتھ نہیں دیا، گرانٹ فلاور کی وجہ سے بلے بازوں کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے
فاسٹ باﺅلر کی نجی ٹی وی سے گفتگو
لاہور (آئی اےن پی) آئی سی سی کی جانب سے سپاٹ فکسنگ کیس میں سزا پانے والے قومی کرکٹ ٹیم کے نوجوان فاسٹ باﺅلر محمد عامر نے کہا ہے کہ ٹیم میں واپسی کے لئے دوسروں کے بجائے اپنی پرفارمنس پر توجہ ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے محمد عامر کا کہنا تھا کہ ٹیم میں واپسی کے لئے سب سے پہلے تو اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں اس کے بعد ماں باپ اور دوست احباب کی دعائیں اور پھر نجم سیٹھی اور شہریار خان نے واپسی کے لئے بہت کوششیں کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں واپسی کے لئے دوسروں سے مقابلے کے بجائے میں خود اپنے آپ سے مقابلہ کرنے پر یقین رکھتا ہوں، جب 2009 میں ٹیم میں آیا تھا تو اس وقت بھی ڈومیسٹک کرکٹ کھیل کر آگے آیا تھا اور اب بھی اسی طرح آگے آو¿ں گا، ہر کسی کو اپنی پرفارمنس سے ٹیم میں مقام ملتا ہے، جو بھی اچھا کھیلے گا اسے جگہ ملے گی۔محمد عامر نے کہا کہ مشکل وقت میں بہت سے کھلاڑیوں نے ساتھ دیا اور بہت سے کھلاڑیوں نے نہیں بھی دیا لیکن سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں کیونکہ ہر کسی کر اچھا اور برا وقت تو آتا ہے۔ فٹنس کامیابی کی کنجی ہے اور ایک کھلاڑی کے لئے فٹ ہونا بہت ضروری ہے اور مجھے بھی پتہ ہے کہ فٹنس کے لئے کیا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ٹیم کی کارکردگی اطمینان بخش ہے اور یہ بہت ہی خوش آئند بات ہے کہ گرانٹ فلاور کے آنے سے بلے بازوں کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے جس کا فائدہ ہمیں آنے والے ورلڈ کپ میں ہو گا، اگر بیٹسمین کسی ٹیم کے خلاف 600 رنز بنا لیتے ہیں تو مخالف ٹیم پر ویسے ہی پریشر آجاتا ہے اور پھر بالرز بغیر کسی دباو¿ کے بالنگ کراتے ہیں۔واضح ہے کہ آئی سی سی کی جانب سے اینٹی کرپشن کوڈ میں ترمیم کے بعد فاسٹ بالر محمد عامر کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کی راہیں ہموار ہو گئیں ہیں۔ محمد عامر کو 2010 میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں 5 سال کی سزا سنائی تھی جب کہ اس وقت قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سلمان بٹ کو 10 سال اور محمد آصف کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔