وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات کے باوجود محکمہ صحت راولپندی 10ڈسپنسریوں کو اپ گریڈ نہ کرسکا

راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے)محکمہ ہیلتھ راولپنڈی شہر میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے احکامات کے باوجود دس ڈسپنسریوں کو زچہ بچہ کے بنیادی مرکز صحت میں تبدیل نہ کرسکا اکال گڑھ ، امر پورہ اور سراجیہ پارک کی تین ڈسپنسریوں کو مرمت کے نام پر ایسا توڑا گیا کہ وہ ناقابل استعمال ہو کر رہ گئیں وزیر اعلیٰ کے احکامات کے تحت دس ڈسپنسریوں میں زچہ بچہ کی دیکھ بھال کیلئے دو دو لیڈی ڈاکٹرز ، دو دو لیڈی ہیلتھ ورکرز اور دو دو دائیوں کو بھرتی کیا جانا تھا سات ڈسپنسریوں میں الٹرا سائونڈ مشنین لگائی گئیں لیکن عملہ بھرتی نہ ہونے سے ان میں دور دراز علاقوں کے بنیادی صحت کے مراکز سے مرد ڈاکٹر تبدیل کرکے تعینات کردئے گئے جبکہ ان دس ڈسپنسریوں کو اپنی یوسی میں خواتین کو گائنی کے علاج معالجہ کی سہولتیں بہم پہنچانے سے عملاً بے اثر کردیا گیا سابق سیکرٹری صحت پنجاب فواد حسن فواد نے راولپنڈی کے سرکاری تین بڑے ہسپتالوں میں گائنی وارڈ میں خواتین کی تعداد بڑھنے کے بعد ان ڈسپنسریوں کو اپ گریڈ کرنے کا فارمولا دیا تھا جس پر2012 ء میں سابق ایم پی اے شہریار ریاض کے ذریعے فنڈ جاری کیا گیا اس فنڈ سے مشینری تو فوری خرید لی گئی لیکن ڈسپنسریوں میں اس کے انفراسٹرکچر کی بجائے محض توڑ پھوڑ سے مرمتی کام کیا گیا اب تک کوئی ڈسپنسری اس سطح پر اپ گریڈ نہ ہوسکی ۔

ای پیپر دی نیشن