اسلام آباد(آن لائن)آئی ایم ایف سے بیل آﺅٹ پیکیج حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے، آئی ایم ایف نے بیل آو¿ٹ پیکیج کیلئے شرائط سخت کردیں۔ بجلی، گیس، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کیا جائے۔آئی ایم ایف نے نقصان میں چلنے والے حکومتی اداروں کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کی ہدایات کردی ہیں۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مالیاتی پیکیج کے کیے مذکرات کے دو مرحلے ختم ہوگئے ہیں آئی ایم ایف نے پاکستان کو قرض حاصل کرنے کے لیے شرائط قبول کرنا ہوں گی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے شرائط کی منظوری پر مالیاتی پیکیج دینے کا عندیہ دے دیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ وفد اگلے ہفتے کے دوران ایولیوایشن رپورٹ پاکستان کے حوالے کرے گی جبکہ ایولیوایشن رپورٹ میں پاکستان کے لیے سخت شرائط عائد ہونے کا امکان ہے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے نئے ٹیکسز کا مطالبہ بھی کر دیا ہے جبکہ ٹیکس اصلاحات کرنے کے بھی احکامات جاری کئے ہیں وفد کا کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ کئے بغیر آمدن میں اضافہ ممکن نہیں ہے وفد اور پاکستان کے درمیان تکنیکی و پالیسی مذاکرات کے الگ الگ ادوار ہوئے ہیں وزارت خزنہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کو تکنیکی و پالیسی مذکرات میں وفد کو مطمئن نہ کر سکاوفد تکنیکی و پالیسی مذکرات کے بعد ایولیوایشن رپورٹ تیار کرے گا ذرائع کا کہنا ہے کہ وفد کی جانب سے تکنیکی و پالیسی مذکرات کے دوران اداروں کی کارکردگی غیر تسلی بخش رہی ہے وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان قرض کے حصول کے لیے آئی ایم ایف کی شرائط منظور کرے گا جبکہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مالیاتی پیکیج کے کیے حتمی مذاکرات جاری ہیں جو 20 نومبر تک رہیں گے گزشتہ روز وفد نے پارلیمنٹ کا بھی دورہ کیا اور قائد ایوان سینٹر شبلی فراز سے بھی ملاقات کی ہے آئی ایم ایف وفد نے قائد ایوان سے قرض کی شرائط پر تبادلہ خیال کیا۔
آئی ایم ایف