اسلام آباد (صباح نیوز)سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں شریف برادران کی طلبی سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل اور پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کر دیئے۔نوٹس عوامی تحریک کی درخواست پر جاری کیے گئے۔ جمعہ کو سپریم کورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں شریف برادران کی طلبی سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ عوامی تحریک کے وکیل جاوید حامد نے کہا ہائی کورٹ نے دو ایک کے تناسب سے فیصلہ سنایا۔ جسٹس گلزار نے کہا کہ ہائیکورٹ کے دو ججز نے پہلے ٹرائل مکمل ہونے کا کہا جبکہ ایک جج نے دوبارہ تحقیقات کی بات کی ہے۔ ٹرائل کی صورتحال کے استفسار پر جاوید حامد نے بتایا کہ سابق آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا ٹرائل کورٹ کے سامنے پیش نہیں ہورہے تھے اس لیے ٹرائل آگے نہیں بڑھ سکا، لیکن اب وہ پیش ہو گئے ہیں۔ جسٹس گلزار نے کہا کہ ٹرائل کی صورتحال جاننے کے لیے ایڈووکیٹ جنرل اور پراسکیوٹر جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کر رہے ہیں ۔وکیل نے آیندہ سماعت کے لیے کوئی تاریخ مقرر کرنے کی استدعا کی تاہم عدالت نے کہا کہ کوئی تاریخ نہیں دے رہے ۔ عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی ۔عوامی تحریک نے نوازشریف، شہباز شریف، رانا ثنا اللہ چوہدری نثار، پرویز رشید سمیت بارہ سیاسی رہنماﺅں کی طلبی کی استدعا کر رکھی ہے۔ٹرائل کورٹ نے سیاسی رہنماﺅں کی بطور ملزم طلبی کی استدعا مسترد کی تھی۔ لاہور ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔
سانحہ ماڈل ٹاﺅن