اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + نوائے وقت رپورٹ) دھاندلی کا الزام ثابت نہ ہونے پر کیا دھرنا دینے والوں نے قوم سے معافی مانگی؟ دھاندلی کے نام پر دھرنا دینے والوں کو اب قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔ سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا کے خلاف از خود نوٹس کیس میں پیمرا، آئی ایس آئی اور الیکشن کمیشن کے جواب مسترد کر تے ہوئے تینوں اداروں کو دوبارہ تفصیلی جواب داخل کرانے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیئرمین پیمرا کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیاکہ آپ نے اپنا جواب جمع کروا دیا ہے کیا دھرنے کے وقت آپ نے نیوز چینلز کو کوئی ایڈوائزری جاری کی تھی؟ تسلی بخش جواب نہ ملنے پر جسٹس قاضی فائز عیسی نے استفسار کیاکہ کیا آپ ٹیکس دینے والے عوام کو جواب دہ ہیں؟ میں نے آپ سے بطور چیئرمین سوال پوچھا ہے۔ آپ پاکستان میں رہتے بھی ہیں ؟ آپکو کچھ معلوم نہیں، عدالتی استفسار پر چیئرمین پیمرا نے بتایاکہ وہ پہلے بیوروکریٹ تھے اب میڈیا ریگولیٹر ی اتھارٹی کے چیئرمین ہیں۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہاکہ عدالت جو بھی سوال پوچھ رہی ہے آپکو معلوم ہی نہیں۔ عدالت کو میڈیا قوانین کے بارے میں نہ بتائیں۔ اس دوران عدالت نے اٹارنی جنرل انور منصور خان کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے استفسار کیا گیا کہ اٹارنی جنرل کدھر ہیں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اٹارنی جنرل کو چیف جسٹس نے لاہور آنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہاکہ چیف جسٹس اٹارنی جنرل کو حکم نہیں دیتے بلایا کرتے ہیں۔ پورا پاکستان بند ہوگیا۔کیا اس سے لاہور میں اہم کیس تھا۔ اٹارنی جنرل کو آج کی تاریخ ان کی مرضی سے دی گئی تھی۔ افسوس افسوس مجھے بتائیں ملک کا کوئی ایک ادارہ بھی ٹھیک طرح سے کام کر رہا ہے؟ کسی کو ملک کے مستقبل کی فکر نہیں۔ کیا پاکستان میں سچ بولنا کفر ہے؟ سکولوں میں بم پھٹ جائے تو دیواریں اونچی کروا دو۔ بتائیں دنیا کے کس ملک میں ایسے مسئلے حل ہوتے ہیں۔ غریب کسی مقدمے میں آجائے تو اسکو سزا دو۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہاکہ کتنے دن فیض آباد دھرنا کی وجہ سے ملک بند رہا ہے؟ کراچی میں بارہ مئی کو جو خون بہایا گیا۔ اسکا کوئی مقصد تھا پچاس لوگ مارے گئے کئی زخمی ہوئے وہ قصہ ماضی بن گیا۔ سپریم کورٹ کے باہر ریڈ زون میں بھی ایک دھرنا دیا گیا تھا، سپریم کورٹ کے ججز آ جا نہیں سکتے تھے، دھاندلی کے نام پر دھرنا دیا گیا دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنا جوڈیشل کمیشن میں دھاندلی کا الزام ثابت نہیں ہو سکا، دھاندلی کا الزام ثابت نہ ہونے پر کیا دھرنا دینے والوں نے قوم سے معافی مانگی؟ دھاندلی کے نام پر دھرنا دینے والوں کو اب قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔ الیکشن کمیشن کے ڈی جی لیگل نے کہاکہ الیکشن کمیشن انتخابی نشان واپس لینے کے سوا کچھ نہیں کر سکتا، لگتا ہے الیکشن کمیشن کے پاس پارٹی فنڈنگ کیس چل رہا ہے، کیا الیکشن کمیشن پارٹی فنڈنگ کیس پر اثرانداز ہونا چاہتا ہے؟ آئین الیکشن کمیشن کو بااختیار بناتا ہے، فاضل جج نے سوال اٹھایا کہ کیا آپکو شرمندگی محسوس ہو رہی ہے؟ ڈی جی لا الیکشن کمیشن ارشد خان نے جواب دیا کہ انہیں کوئی شرمندگی نہیں ہو رہی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ آپکی جگہ مجھے شرمندگی ہو رہی ہے، کیونکہ ریاست نے دھرنوں کا راستہ دکھا دیا ہے، کیا کیس ختم کرکے ایک اور دھرنے کا انتظار کریں؟ حکومت فیض آباد دھرنا کیس نہیں چلانا چارہی تو بتادے، دفن کردیتے ہیں۔ پاکستان قانون کے ذریعے چلانا ہے یا سٹریٹ پاور سے؟ حکومت کیس نہیں چلانا چاہتی تو بتادے۔ عدالتی حکم آئندہ کے اصول وضع کرے گا۔ دیکھنا ہے کہ کل کوئی دوسرا دھرنا دے تو کیا وہ ایسا کرسکتا ہے یا نہیں؟
فیصل آباد دھرنا
حکومت فیض آباد دھرنا کیس نہیں چلانا چاہتی تو بتا دے دفن کر دیتے ہیں : جسٹس فائز
Nov 17, 2018