چاچڑاں شریف (نامہ نگار) موضع حمد کڈن میں دوسکول پرائمری ایک پیف سکول کو خطرہ دریائی کٹاو تیزی سے آبادی کی طرف بڑھ رہا ہے ،تفصیل کے مطابق موضع احمد کڈن میں دریائے سندھ کا کٹاو بڑھنے سے جہاں درجنوں بستیاں ،فصلات دریا برد ہو چکی ہیں وہاں دریائی کٹاو میں اضافہ سے علاقے میں موجود 2 گورئمنٹ سکولز اور ایک پیف سکول کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے گورئمنٹ بوائز پرائمری سکول احمد یار موضع احمد کڈن میں 100 طلباء زیر تعلیم ہیں 4 ٹیچر تعینات ہیں اس کی نئی بلڈنگ پر 23 لاکھ روپے خرچ ہو چکے ہیں سکول سے دریائی کٹاو کا فاصلہ صرف 3 ایکڑ رہ گیا ہے جبکہ گورئمنٹ بوائز پرائمری سکول مڈ عادل بستی حیات محمد 314 طلباء و طلبات زیر تعلیم ہیں اور یہاں 6 ٹیچر تعینات ہیں اس سکول کی خوبصوت عمارت پر 50 لاکھ سے زائد خرچ ہو چکے ہیں اس سکول سے دریائی کٹاو کا فاصلہ 15 ایکڑ ہے جبکہ پنجاب ایجوکیشن فاونڈیشن کا پرائمری سکول میں بچوں کی تعداد 100 ہے اور یہاں 3 ٹیچرز تعینات ہیں ،علاقے میں دریائی کٹاو سے متاثرہ خاندان دوسرے علاقوں میں شفٹ ہو گئے ہیں جس سے ان سکولز میں بچوں کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے ،دریائی کٹاو سے گورئمنٹ سکولز کو لاحق خطرہ کے باوجود محکمہ تعلیم کی خاموشی معنی خیز ہے اور محکمہ تعلیم اس وقت جائے گا جب سکولز کو دریائی کٹاو نگل لے گا اہلیان علاقہ نے محکمہ تعلیم اور ڈی سی او رحیم یار خان سے فوری نوٹس لے کر اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
چاچڑاں: سندھ کے کٹاؤ میں تیزی2 سکول دریا برد ہونے کا خدشہ
Nov 17, 2018