کراچی (ایجنسیاں) سندھ اسمبلی اجلاس سپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں شروع ہوا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد شاہ نے فنانس اور ہیومن رائٹس پر ارکان اسمبلی کے سوالات کے جواب دیئے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ کا عارف جتوئی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے وفاق سے 14.132 ملین روپے کے 23 کیش ڈویلپمنٹ لونز (سی ڈی ایل) لیئے ہیں، ان لونز کے سالانہ انٹریس ریٹس 7.42 فیصد سے 17.71 فیصد ہیں جو 24 سالوں میں واپس کرنا ہیں جس کا 5 سال گریس پیرڈ ہے۔ لونز کے دو سی ڈی ایل اور ایس سی اے آر پی اقسام ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ لون 2003 تک لئے گئے تھے اس کے بعد کوئی لون نہیں لیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت کی ڈیبٹ مینجمنٹ سٹریٹجی ہے، ہم نے 2008 میں ریٹائر کئے تھے لیکن اب وفاقی حکومت اجازت نہیں دیتی، لون کی گارنٹی وفاقی حکومت کی طرف سے ہوتی ہے، آج کل نہیں مل رہی۔ آخری لون 4-2003 میں لیا گیا تھا۔ سندھ حکومت براہ راست لون نہیں لے سکتی، ہم سٹیٹ بنک سے (اوورڈرافٹ) او ڈی لیتے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ محکمہ خوراک گندم کی خریداری کے لیئے کمرشل بینک سے لون لیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ حکومت نے بھی سٹیٹ بنک سے او ڈی لی تھی، ہم نہیں لے رہے ہمارے پاس فنڈز موجود ہیں۔ تعلیمی حقوق کے متعلق وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ نے کہا کہ تعلیم ایک بنیادی حق ہے اور ہم نے تعلیم مفت کی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہم ٹیسٹ کتابیں بھی مفت فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اساتذہ کی تربیت کر رہے ہیں اور اساتذہ کی بھرتی میرٹ پر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گھوسٹ اساتذہ کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سندھ پولیس کے خلاف ہیومن رائیٹس کو سال 2015میں 20، سال 2016ء میں 8، 2017 میں ایک اور 2018 میں 2 شکایات موصول ہوئیں۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ نے شرجیل میمن کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کو فل فرائی اور ہاف فرائی کی کسی صورت میں اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتیں موجود ہیں وہ سزائیں دیں اور پولیس کو یہ اجازت نہیں ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ جو بھی پولیس افسر ہاف فرائی یا فل فرائی میں ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ نے کہا کہ اے ڈی پی میں 18-2017 میں محکمہ خوراک کی چار اسکیمیں رکھی گئیں ہیں اور ان اسکیموں پر کل 120 ملین روپے مختص کیئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ فنانس نے اس سلسلے میں 85 ملین روپے جاری کئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح محکمہ لیبر کی چار سکیمیں ہیں جس کے لئے 32.172 ملین روپے جاری کیے گئے ہیں۔ علاوہ ازی وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ سے وفاقی وزیر برائے پانی فیصل واوڈا کی وزیراعلیٰ ہائوس میں جمعہ کو ملاقات کی۔وزیراعلی سندھ نے ملاقات میںکہا کہ پانی کی کمی، کے فور کے لئے پانی کی فراہمی اور کے فور کے اضافی فنڈز وفاق سے چاہتے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ سے ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وفد نے جمعہ کو ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون مرتضیٰ وہاب ، معاون خاص راشد ربانی بھی شریک تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایچ سی بی اے کے دورے کی دعوت قبول کی۔