سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی، اسرائیل کا غزہ پر پھر فضائی حملہ، ریلی پر فائرنگ، 30 زخمی

Nov 17, 2019

غزہ(اے این این + این این آئی) اسرائیل نے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک بار پھر غزہ پر فضائی حملہ کر دیا۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں ہونے والی فضائی کارروائیوں کے بعد مصر کی کوششوں سے دو روز قبل حماس اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر معاہدہ طے پایا تھا‘ لیکن اب اطلاعات ہیں کہ اسرائیل نے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک بار پھر غزہ پر راکٹوں سے حملہ کیا ہے۔ غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق اسرائیلی نے راکٹوں کے ذریعے بیت لاھیا میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا۔ خبر ایجنسی کے مطابق غزہ کے شمالی علاقے میں حماس کے زیر استعمال عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔ حماس کی حکومت میں یہ نیول پولیس کا کمپاؤنڈ تھا۔ قابض صہیونی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں فلسطینیوں کی ایک احتجاجی ریلی پر آنسو گیس کی شیلنگ اور براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 30 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ انسانی حقوق تنظیموں نے کہا ہے کہ رواں سال قابض صہیونی ریاست کے ہاتھوں بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ رواں سال فلسطینیوں کے 140 گھر غیرقانونی قرار دیکر مسمار کئے گئے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج پر مسلط کی گئی وحشیانہ بمباری اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی آزادانہ عالمی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ غزہ کی پٹی میں وہاںکی حکمران جماعت حماس کے وفد کو تعزیتی کیمپ سے نکال دیا گیا۔ تعزیتی کیمپ میں موجود شہریوں نے حماس کے خلاف شدید نعرے بازی کی جبکہ دوسری طرف جماعت کے وفد نے ہوائی فائرنگ کی۔ تعزیتی کیمپ میں آنے والوں میں ماس کے سینئر لیڈر محمود الزھار بھی شامل تھے۔

مزیدخبریں