بنوں (آن لائن) رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم خان درانی نے پلان بی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی ایک ہی بات کررہی تھی کہ وزیر اعظم عمران خان کے استعفیٰ کا مطالبہ نہ کریں، باقی حکومت رہبر کمیٹی کی ہر ایک بات مان رہی ہے لیکن رہبر کمیٹی استعفیٰ کی بات پر بضد تھی اور بضد رہے گی۔ اس موقع پر قومی اسمبلی کے زاہد اکرم خان درانی,ایم پی اے مفتی جنان ،ایم پی اے ظفرا عظم خٹک، سابق تحصیل ناظم ملک احسان خان چیف آف بھرت عنایت اللہ خان، سابق ضلع ممبر ملک اسلم خان ,سابق ضلع ممبر سوکڑی سید کمال شاہ,ملک نعیم خان میتاخیل ،آل ٹرانسپورٹ جنوبی اضلاع کے صدر حاجی مقبول زمان اعوان, ملک حمید خان، ملک رفیع اللہ خانو دیگر بھی موجود تھے اُنہوں نے الزام لگایا کہ متکبر حکومت اور نااہل وزیر اعظم عمران خان مولانافضل الرحمن سے معافی مانگنے کیلئے تیار ہیں۔ مخالفین مختلف باتیں کررہے ہیں کہ آزادی ملین مارچ کو باہر ممالک سے فنڈز آرہے ہیں، لیکن ہم دعویٰ سے کہتے ہیں کہ ہماری تحریک کو کسی قسم کے فنڈز نہیں آئے ہیں اور نہ ہی ہم نے کسی سے فنڈز کا مطالبہ کیا ہے اُنہوں نے کہاکہ ہمارا آزادی ملین مارچ پندرہ دن تک جاری رہا اس آزادی ملین مارچ نے دنیا کو ایک امن پیغام دیا۔ ہم نے پی ٹی آئی کے دھرنے کی طرح ملک کو نقصان نہیں پہنچایا ہے ہم پرامن لوگ ہیں جو کہ ہم نے آزادی ملین مارچ میں ثابت کردیا اُنہوں نے کہاکہ ہم اپنے قائد مولانا فضل الرحمن کے اشارے کے منتظر ہیں وہ جس طرح حکم دیں گے ہم لبیک کہیں گے۔
رہبر کمیٹی وزیراعظم کے استعفیٰ پر بضد تھی اور بدستور رہے گی‘ اکرم درانی
Nov 17, 2019