لاہور (پ ر) اے ایف پی کے رکن، سپریم کونسل آف پاکستان کے ایگزیکٹو ممبر ڈاکٹر ایس اے عزیز بخاری نے رواداری کے عالمی دن کی مناسبت سے کہا ہے کہ زواداری اخلاقیات کا وہ سنہری اصول ہے جوکہ اس کائنات کو اسلام نے گفٹ کیا ہے جس کو بعدازاں مغربی دنیا نے اپنایا اور وہ دنیا کی بہترین تہذیب اور بہترین قوم ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے وہ دنیا کی دوسری تہذیبوں اور دوسری قوموں کو خود سے کمتر سمجھتے ہیں۔ رواداری کی متفقہ تعریف یہ کی جاتی ہے کہ خود پر کنٹرول کرنا اور خود کو منفی ازم سے روکنا نیز منفی سوچ اور منفی و سفلی جذبات اور منفی اعمال سے خود کو روک کر مثبت ازم پر قائم کرنا رواداری کہلاتا ہے۔ رواداری کی دوسری تعریف یہ ہے کہ انتہاپسندی کی نفی کرنا فقیہانہ نکتہ نظریہ ہے کہ رواداری وہ واحد راستہ ہے جس سے نظام کائنات کی ہر چیز اور ہر نظام کا توازن برقرار ہے۔ وہ توازن معاشرہ کا بھی ہوسکتا ہے وہ توازن Organs OF the Stateکا بھی ہوسکتا ہے یا کسی بھی حکومت کے اداروں کے مابین توازن قائم کرنا اور ایسے ہی سیاست اور مذہب کے مختلف گروہوں اور فرقوں کے درمیان توازن قائم کرنا بھی اسی رواداری ہی کی مرہون منت ہے یہی رواداری ہی وہ واحد راستہ ہے جوکہ دنیا کے تمام ممالک اور اقوام عالم کے مابین امن کی ضمانت دیتی ہے۔