کشمیری رہنماﺅں اور جرمنی کے انسانی حقوق کے کارکنوں نے عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کو نظرانداز نہ کریں۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق جرمنی کے شہر سٹٹگارٹ میں برداشت کے عالمی دن کے موقع پر”کشمیرمیں خطرناک انسانی بحران“کے زیر عنوان اےک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال حیران کن ہے اور جرمنی کے ذرائع ابلاغ اس کو اہمیت نہیں دیتے ۔ مقررین نے اس عزم کا اظہارکیاکہ وہ ہرممکن طریقے سے کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں سے لوگوں کو آگاہ کریں گے۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ تین ماہ سے جموںوکشمیرباقی دنیا سے کٹا ہوا ہے۔ وہاں مسلسل لاک ڈاﺅن ہے اور ذرائع ابلاغ سمیت مواصلاتی نظام مکمل طورپر بندہے جبکہ علاقے میں خوراک اورادویات کی شدید قلت ہے اورلوگوں کو ہسپتالوں تک رسائی نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ مظلوم کشمیریوں کو گزشتہ 105روز سے بنیادی انسانی حقوق اورشہری آزادیوں سے محروم رکھا جارہا ہے اور 80لاکھ کی آبادی کو گھروں میں نظربند کردیا گیا ہے۔ مقررین نے کہاکہ بھارتی حکومت اقوام متحدہ یا دیگر بین الاقوامی اداروںیہاں تک کہ اپنے ارکان پارلیمنٹ کو بھی زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کی اجازت نہیں دے رہی۔ کانفرنس کے مقررین نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ وادی میں کرفیو کے خاتمے اور تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لےے اپنا کردار ادا کرے۔ مقرین میں انسانی حقوق کے رہنماKarl-Christian Hausmann, Patricia، ڈاکٹر اسحق، لندن سے ظفر قریشی، کشمیر کونسل ےورپ کے چیئرمین علی رضا سید،رفعت وانی اوردیگر شامل تھے۔