سرینگر(این این آئی، کے پی آئی)بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیرمیںبھارتی فوجیوںنے بارہمولہ اور پلوامہ کے اضلاع کے مختلف علاقوں میں تلاشی اور محاصر ے کی کارروائیاں شروع کی ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوںنے ضلع بارہمولہ کے علاقوں پٹن اور کریری میں تلاشی اور محاصر ے کی کارروائیاں شروع کیں۔ فوجیوںنے پیرا ملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں کے ہمراہ دیہات کے تمام داخلی اور خارجی مقامات کی ناکہ بندی کر کے گھر گھر تلاشی کی کارروائی شروع کی ۔ فوجیوںنے ضلع پلوامہ کے علاقے استان پورہ میں بھی تلاشی کی کارروائی شروع کی۔ ادھر پولیس کے مطابق ضلع جموں کے علاقے جانی پور کالونی میں ایک شخص گولی لگنے سے زخمی ہو گیا ہے ۔غیرقانونی طورپربھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کو اشیاء ضروریہ کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ سرینگر جموں شاہراہ پر یکطرفہ ٹریفک اور وہ بھی صرف چھوٹی گاڑیوں کی اجازت ہے۔کشمیر میڈ یا سروس کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ موسم بہتر اور سڑک کی حالت اچھی ہونے کی صورت میںپیر کو 270 کلو میٹر طویل سرینگر جموں شاہراہ پرصرف چھوٹی گاڑیوں کو جموں سے سرینگر کی طرف آنے کی اجازت ہوگی۔متحدہ مجلس علما جموں وکشمیر نے مجلس کے صدراورمیرواعظ کشمیرمولونامحمد عمرفاروق کی مسلسل نظربندی پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ایک بیان کے مطابق دارالعلوم رحیمہ کے بانی ومہتمم مولانارحمت اللہ میرقاسمی کی صدارت میں منعقدہ مجلس کے ایک اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ میرواعظ کی فوری رہائی عمل میں لائی جائے تاکہ وہ دینی،ملی،سماجی اوراصلاحی سرگرمیاں انجام دے سکیں۔