لاہور (خصوصی نامہ نگار) حضور نبی کریمؐ کی حرمت پر جان بھی قربان ہے۔ ہر مسلمان اپنے جان و مال، اپنی عزت و احترام اور ہر چیز سے آپؐ کو مقدس و مقدم سمجھتا ہے اور یہی ہمارے ایمان کا تقاضا بھی ہے۔ گستاخانہ خاکوں کی بار بار اشاعت مسلمانوں کے دلوں اور روحوں کو زخمی کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سجادہ نشین و جانشین حضرت امیر ملت پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے صحافیوں کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا اسلامو فوبیا سے باہر نکل کر حقیقت کا سامنا کرے کیونکہ اسلام اور مسلمانوں کیخلاف رکھا جانے والا متعصبانہ رویہ معاشروں کے امن و سلامتی کیلئے خطرہ بن سکتا ہے۔ اس سے انتہا پسندی و شدت پسندی جنم لے گی۔ رسول کریمؐ کی گستاخی پر ترک صدر طیب اردگان اور وزیراعظم عمران خان نے عالم اسلام کو جگانے کی کوشش کی جو قابل تحسین امر ہے۔ موجودہ حالات میں تمام مسلمان ممالک کے سربراہان کو آپس کے اختلافات ختم کرکے حضور نبی کریمؐ کی شان و حرمت کے حوالے سے ایک ایسے متحدہ پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی ضرورت ہے جس سے ہم ایک آواز میں اقوام عالم کو پیغام دے سکیں کہ حضور نبی کریمؐ کی گستاخی کرنے والے کسی طور بھی قابل قبول نہیں ہے۔ امت مسلمہ کو او آئی سی کا فوری اجلاس بلاکر مشترکہ عمل وضع کرنا چاہئے اور عالمی سطح پر ایسے قوانین کی منظوری کروانی چاہئے جن پر عملدرآمد کروا کے تمام انبیاء علیہم السلام کی گستاخی کرنے والوں کو نشان عبرت بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حضور نبی کریمؐ کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ آپؐ کے اسوہ حسنہ پر عمل کرکے ہم معاشرتی برائیوں کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ حضورؐ صرف مسلمانوں کیلئے ہی نہیں بلکہ تمام جہانوں کیلئے رحمت بن کر آئے ہیں لیکن مستشرقین کو آج تک یہ بات ہضم نہیں ہو سکی۔ لہذا وہ آپؐ کی ذات مبارکہ پر کسی نہ کسی بہانے سے حملے کرنے کی کوششوں میں مصروف رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین سن لیں کہ اہل ایمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین پر خاموش نہیں رہ سکتے۔