گلگت (نوائے وقت رپورٹ) چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان شہباز خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول کو پریس کانفرنس کرنے کی بجائے میرے دفتر آنا چاہئے۔ پی پی امیدوار جمیل احمد کی درخواست پر دوبارہ کاؤنٹنگ کی گئی۔ اگر اعتراض تھا تو پھر کیمرے کے سامنے کاؤنٹنگ کروا لیتے۔ پیپلز پارٹی جتنی بار چاہے ووٹوں کی گنتی کروا لے۔ الیکشن پرامن طریقے پر اختتام پذیر ہوا۔ بعض حلقوں سے جعلی پوسٹل بیلٹ کی شکایات موصول ہوئیں۔ کسی کو نتائج پر اعتراض ہے تو اختلافی نوٹ دے۔ احسن اقبال اور بلاول بھٹو کو چیلنج ہے کہ دھاندلی کے ثبوت دیں۔ راجہ شہباز خان کا کہنا تھا گلگت انتخابات تاریخ کے پرامن انتخابات ہوئے۔ دھاندلی کے الزامات بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے تحفظات پر جسٹس علی بیگ کی سربراہی میں الیکشن ٹریبونل تشکیل دیدیا گیا۔ الیکشن ٹریبونل کی صوابدید ہے کہ دوسری بار الیکشن کرائے یا تیسری چوتھی بار۔ سیاسی جماعتیں احتجاج کا راستہ اختیار کرکے حالات خراب کرنا چاہتی ہیں۔ تمام جماعتیں قانون کے دائرے میں رہیں۔ راجا شہباز خان کا کہنا تھا کہ جھوٹوں پر خدا کی لعنت! دھاندلی کا الزام لگانے والی سیاسی جماعتیں احتجاج کا راستہ اختیار کرنے کی بجائے ٹریبونل کے سامنے پیش ہوں۔