گوجر خان(نامہ نگار)ذہنوں کی جلا اور معاشرو ں کی مثبت تخلیق میں ادب نے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا،پوٹھوہار نے بڑے لکھاری پیدا کئے اور عبد الرووف کیانی ان میں خوبصورت اضافہ ہیں، ان خیالات کا اظہار مقررین نے ادیب،دانشور،افسانہ نگار و ناول نگارحکیم عبدالر ؤف کیانی کے ناول" دھندلکے دائرے" کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا'جسکا اہتمام پنجاب کالج کے پرنسپل شاہجہاں اکبر نے پنجاب کالج کے آڈیٹوریم میں کیا، معروف شاعرہ محترمہ عائشہ ملک مہمان خصوصی تھیں،پروفیسر ہمایوں مرزا،قاضی وقار احمد اور سید ثاقب امام رضوی نے اپنے مقالوں میں عبدالرووف کیانی کی کاوش کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے موجودہ معاشرتی خرابیوں کا خوبصورت انداز میں احاطہ کیا ہے، جو تاریخ میں یاد رکھا جائے گا،انہوں نے کہا کہ رووف کیانی نے معاشرتی المیوں سے بغاوت کر کے بڑی دلیری کا ثبوت دیا ہے،اور نہایت دلنشین انداز میں مختلف مذہبی کرداروں کو پیش کیا ہے،انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو دہائیوں میں پوٹھوہار کے کسی پہلے لکھاری کا اردو میں ناول سامنے آیا ہے،ہمایوں مرزا نے اپنی خوبصورت گفتگو اور بر محل اشعار پڑھ کے خوب تحسین وصول کی،مہمان گرامی میں احمد نواز کھوکھر،پرنشپل واجد حسین عظیمی،خالد محمود قریشی، سہیل کیانی،راجہ عبدالجبار بھٹی، محمد جہانگیر بھٹی،راجہ عبدالوحید،منتظر امام رضوی،ملک قاسم ربانی،اسدشبیر و دیگر معزز شخصیات شامل تھیں،قاضی وقار اور ثاقم امام نے ناول نگار کی شخصیت وناول کے حوالے سے اظہارِ خیال اور مقالات پیش کر کے خوب تحسین سمیٹی، محترمہ عائشہ ملک نے اپنے انتہائی خوبصورت خطاب کے ہر ہر جملے پر سامعین کو داد دینے پر مجبور کیا،اور "دھندلکے دائرے" اور مصنف کی بے حد تعریف کی، تقریب کے اختتام پر صدر تقریب شاہجہا ں اکبر نے شرکائے محفل کا شکریہ ادا کیا۔