تیل کی قیمتیں بڑ ھنے کا خدشہ ، مہنگائی کا سیلاب باہر سے آ رہاہے: عمران

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جس ملک میں قانون کی حکمرانی ہو وہاں غربت نہیں ہوتی۔ غربت وہاں ہوتی ہے جہاں حکمران کرپٹ ہوں۔ ٹیکنالوجی کے دور میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کی اپوزیشن کی جانب سے مخالفت سمجھ سے بالاتر ہے۔ مہنگائی کا سیلاب باہر سے آ رہا ہے۔ حکومت کی معاشی پالیسیوں سے ملک میں غربت کم ہوئی ہے۔ منگل کو اسلام آباد میں للہہ جہلم شاہراہ کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ  انشاء اللہ ہم لوگوں کو مہنگائی سے باہر نکالیں گے، آنے والے دنوں میں بہت بڑا پیکیج لے کر آرہے ہیں۔  تیل سمیت باہر سے جو چیزیں ہم لیتے ہیں وہ سب مہنگی ہوگئی ہیں، کرونا کے باعث باہر سے آنے والی مہنگائی صرف سردیوں تک ہے۔ صرف پاکستان نہیں ساری دنیا میں مہنگائی کا سیلاب ہے، ورلڈ بینک کہہ رہا ہے پاکستان میں پی ٹی آئی کے دور میں غربت کم ہوئی ہے۔ دنیا میں تیل کی قیمتیں 3 ماہ میں دوگنا ہوگئیں، تیل کی قیمتیں مزید بڑھنے کا خدشہ ہے، حکومت پر اعتماد ہونا چاہیے، مہنگائی سے بھی نکالیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ اپوزیشن ووٹنگ کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیوں نہیں چاہتی؟، سمجھ نہیں آتی اپوزیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین ای وی ایم  سے کیوں ڈری ہوئی ہے؟۔ چین کی ترقی کی وجہ ان کی قیادت کی دور اندیشی ہے۔ ساری دنیا کے اندر ٹیکنالوجی کا استعمال ہورہا ہے، ممالک اپنے انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے کرارہے ہیں تاکہ شفاف عمل ہو لیکن مجھے حیرت ہے کہ ہماری اپوزیشن کو مشین سے کیوں ڈر لگ رہا ہے۔ پی ٹی آئی نے3سالوں میں 1750کلومیٹر سڑکیں بنائی ہیں، ن لیگ دور میں 650کلومیڑ سڑکیں بنی تھیں۔ اپنے دور میں 3280کلومیٹر کے ٹینڈر کرچکے ہیں، ن لیگ دور کی نسبت ہمارے دور میں دو رویہ سڑک 33.37فیصد سستی بن رہی ہے، 2013کی نسبت آج 53 فیصد کم خرچے پر سڑک بن رہی ہے، سڑکیں اس لیے زیادہ بنائیں کیونکہ اس میں پیسہ بچ رہا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ ملک ترقی کر ہی نہیں سکتا جس کے حکمران، وزیرکرپشن کریں۔ غربت ان ممالک میں ہوتی ہے جہاں حکمران پیسہ چوری کرے۔ لندن میں4 ارب کے فلیٹس کیلئے پیسہ کہاں سے آیا، آج تک جواب نہیں دے سکے۔ لندن بیٹھا شخص دکھ کا اظہارکرتا ہے کہ پاکستان کے حالات برے ہیں، جس دن سے آئے ہیں حکومت گرانے کی باتیں کررہے ہیں،5 سال بعد حکومتی کارکردگی دیکھ کر اپوزیشن کو خطرہ ہے ان کی سیاسی دکانیں بند ہو جائیں گی۔ کیوں چاہتے ہیں جلدی سے حکومت گرا دیں، لندن میں محلات اور بڑی بڑی گاڑیوں کے لیے ملک سے چوری کا پیسہ گیا، آج تک ایک دستاویز نہیں دے سکے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فخر ہے کہ ہم نے ملکی ترقی میں الیکشن کا نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کا سوچا، مجھے معلوم ہے کہ مہنگائی سے لوگ بہت پریشان ہیں، آئندہ دنوں میں پیکج لانے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قلت آب کی کمی کو پورا کرنے کے لیے گزشتہ 50 برس میں پہلی مرتبہ 3 بڑے ڈیمز بن رہے ہیں اور آئندہ 10 برس میں 10 ڈیمز بنیں گے، ان ڈیمز کی پلاننگ 40 سال پہلے ہوئی تھی۔ جب ہم نے درخت لگانے کے منصوبے متعارف کرائے تو ہمارا مذاق اڑایا گیا، سابقہ حکومتوں میں جنگلات ختم کردیے گئے، نیشنل پارکس نہیں بنائے گئے، دنیا نے سابقہ حکومتوں کی تعریف نہیں کی۔  برطانوی وزیر اعظم موسمیاتی تبدیلی کے سمٹ میں پاکستان کی مثال دیتا ہے، جس پر اپوزیشن مذاق اڑا رہی تھی۔ دریں اثناء زرعی شعبہ کی ترقی پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے پرعزم ہے، وزیراعظم سے چیئرمین سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی عامر ہاشمی نے بھی ملاقات کی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  سپیشل ٹیکنالوجی زونز کی ترجیحی بنیادوں پر تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم عمران خان سے ارکان قومی اسمبلی طاہر اقبال، پرنس محمد نواز الائی، جاوید اقبال وڑائچ اور ناصر اقبال خواتین ارکان قومی اسمبلی کنول شوذب‘ تاشفین صفدر اور وجیہہ اکرم نے ملاقات کی اور ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا۔ آئی این پی کے مطابق  وزیراعظم عمران خان سے ایم کیو ایم وفد نے بھی ملاقات کی ہے ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے وزیراعظم کو مشترکہ اجلاس میں مکمل ساتھ دینے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی ملاقات کی جس میں موجودہ سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور مشترکہ  پارلیمنٹ اجلاس کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان سے وزیر قانون فروغ نسیم، بیرسٹر علی ظفر اور اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے ملاقات کی جس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش ہونے والے بلز پر مشاورت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل نے وزیراعظم کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق جج رانا شمیم کیس پر بریفنگ بھی دی۔  وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے متعلق پوچھے گئے سوال کا صحافی کو زبردست جواب دیدیا۔ صحافی کی طرف سے عمران خان سے سوال پوچھا گیا کہ مشترکہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے حوالے سے آپ کیا کہیں گے؟ اس سوال کے جواب پر وزیراعظم نے کہا کہ جو سپورٹس مین ہوتا ہے وہ ہمیشہ جیت کے لئے میدان میں اترتا ہے۔  علاوہ ازیں پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون فروغ نسیم کہتے ہیں عدلیہ آزاد ہے ججز بہترین کام کررہے ہیں، بیان حلفی جھوٹ پر مبنی ہے۔ بیان حلفی سچ تھا تو دو، تین سال انتظار کرنے کی کیا ضرورت تھی، بیان حلفی کے حوالے سے بہت سی چیزیں متضاد ہیں۔ انہوں نے کہا آئین میں انتخابات میں کسی بھی قانون سازی میں الیکشن کمیشن کی مرضی بارے شق شامل نہیں۔ وزیر قانون نے کہا حکومت سمجھتی ہے کہ ہائیکورٹ میں جاری مقدمے کو متنازعہ اور متاثر کرنے کی ناکام کوشش کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...