گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی)صدر ضلعی کسان بورڈ حافظ ظفراللہ سرویا نے کہا ہے کہ اگرکھادوں کی ذخیرہ اندوزی اور قیمتوں کو کنٹرول نہ کیا گیا تو گندم کی ریکارڈ فصل کے دعوے دھرے کے دھرے رہ جائیں گے اور غذائی قلت پیدا ہونے کا امکان بڑھ جائے گا، اگر اپنے ملک میں وافر گندم دستیاب نہ ہوئی تو ہمسایہ ملک افغانستان کو گندم کیسے بھیجی جائے گی طاقت ور مافیا نے راتوں رات کھاد کا مصنوعی بحران پیدا کر کے پسے ہوئے کسانوں کی جیبوں سے لاکھوں روپے بٹور لئے اورحکومت مافیاز کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکی ستم ظریفی یہ ہے کہ ایک طرف کھادیں مہنگی ہیں تو دوسری طرف ان میں سے اکثر جعلی ہیں یعنی کہ کسانوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ہنگامی پریس کا نفرنس میں کیا اور کہا کہ حکومتی نمائندے صرف کاروائیاں نہ ڈالیں بڑے بڑے ذخیرہ اندوزو ں کو گرفتار کر کے کھادیں فوری طور پر کسانوں کو فراہم کی جائیں مقامی انتظامیہ نے گزشتہ دھرنا کے موقع پر کسانوں سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کئے جس پر ہم احتجاج کے لئے لائحہ عمل ترتیب دینے کے بعد نئی تاریخ کا اعلان بھی کرینگے۔
کھادکی قیمتیں کنٹرول نہ کیں تو گندم کی ریکارڈ پیداوار نہ ہو سکے گی: ظفراللہ سرویا
Nov 17, 2021