ایوان زیریں: وزرا حکومتی کارکردگی، اپوزیشن خامیوں کا پرچار کرتی رہی

اجلاس کی کارروائی جج شمیم، عدالتی فیصلوں، کراچی میں لگنے والی آگ، پانامہ لیکس اور سیاسی جماعتوں کے سابق دور اور موجودہ پی ٹی آئی کی حکومت کی کارکردگی کے گرد گھومتی رہی، سیاسی جملے بازی ہوتی رہی ہے، ایوان زیریں کے اجلاس میں وزراء نے حکومت کی کارکردگی جبکہ اپوزیشن نے خامیوں کا پرچار کیا۔ شروع میں پیپلز پارٹی کا پلڑا بھاری رہا جبکہ پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی عالمگیر خان نے تندو تیز لہجے میں پیپلز پارٹی کی سندھ میں ناقص کارکردگی کے پول کھولے تو سپیکر کو بھی بعض الفاظ حذف کرانے پڑ گئے، ڈسکہ الیکشن میں دھاندلی پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کی تعریف کی گئی وہاں الیکٹرانگ ووٹنگ مشین ( ای وی ایم )کے آئندہ الیکشن میں استعمال پر بات ہوئی۔ اپوزیشن جماعتوں کے ممبران کا کہنا تھا کہ اس سے مزید دھاندلی کے امکانات بڑھیں گے، غیر شفافیت بڑھے گی۔ مشترکہ اجلاس میں بل کو زور زبردستی سے پاس کرنے کی کوشش کی نہ کی جائے۔ مراد سعید نے کہا کہ پانامہ کیس میں نواز شریف سے منی ٹریل مانگی گئی تو کہا گیا کہ بیٹے دیں گے۔ اجلاس کے دوران میاں جاوید لطیف نے کہاکہ جناب ڈپٹی سپیکر آپ نے مجھے وقت دیا، میری دعا ہے آپ سپیکر بن جائیں جس پر قاسم سوری نے کہاکہ میں اسی ڈپٹی سپیکر کے عہدے میں خوش ہوں۔

ای پیپر دی نیشن