پاکستانی کے نامور کوہ پیما علی سد پارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ کی طبیعت ماونٹ ایورسٹ کی مہم جوئی کے دوران بگڑ گئی۔
آکسیجن کی کمی کے باعث ساجد سدپارہ کی طبیعت خراب ہوئی جس پر انہیں بیس کیمپ منتقل کر دیا گیا ہے۔ساجد سد پارہ کی طبیعت خراب ہونے پر ساتھی کوہ پیماوں نے انہیں باندھ دیا جس کے بعد انہیں بیس کیمپ منتقل کیا گیا۔ساجد سد پارہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہو گئی ہے جس میں انہیں باندھا ہوا ہے اور پانی پلایا جا رہاہے۔ ویڈیو وائر ل ہوتے ہی ساجد سد پارہ سوشل میڈیا پرٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔
ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ساجد سدپارہ نیپال میں سخت ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ نیپالی کوہِ پیماؤں نے پاسپورٹ کے ذریعے ساجد سدپارہ کی شناخت کی اور پاکستانی قونصل خانے سے رابطہ کیا گیا۔
علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ نیپال میں سخت ذہنی دباؤ کا شکار، مقامی کوہ پیماؤں نے رسیوں سے باندھ دیا شناخت پاسپورٹ کے ذریعے ہوئی اور پاکستانی کونسے خانے سے رابطہ کیا گیا pic.twitter.com/7dShEtIdS4
— Nazir Shah (@SsyedHhussain) November 16, 2021
ساجد سد پارہ گذشتہ دس روز سے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی مہم کے لیے نیپال میں موجود ہیں اور اس مہم میں ان کے ساتھ 70 سالہ فرانسیسی کوہ پیما مارک بیٹرڈ بھی شریک ہیں۔الپائن کلب کے سیکرٹری کرار حیدری کا کہنا ہے کہ ساجد سد پارہ بلندی میں آکسیجن کی کمی کے باعث بیماری کا شکار ہوئے ہیں۔
اس بیماری میں عمومی طور پر مریض ذہنی توازن کھو بیٹھتا ہے۔ اسے دوسرے شخص کو پہچانے میں دشواری ہوتی ہے جبکہ بعض اوقات پھیپھڑوں میں پانی چلے جانے کا بھی خدشہ ہوتا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ اب ساجد سدپارہ کی طبیعت سنبھل گئی ہے اور وہ خطرے سے باہر ہیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال موسم سرما میں کے ٹو سر کرنے کی مہم کے دوران علی سد پارہ کے انتقال کے بعد ساجد سد پارہ کافی زیادہ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔