اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان آرمی ایکٹ میں ترامیم سے متعلق میڈیا میں قیاس آرائیاں بلاجواز ہیں۔ حکومت آرمی ایکٹ میں کوئی بڑی تبدیلیوں پر غور نہیں کر رہی‘ سپریم کورٹ نے 2019 کے فیصلے میں آرمی ایکٹ کی متعلقہ شقوں کا جائزہ لینے کا کہا تھا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق مناسب وقت پر اس پر عمل کیا جائے گا۔ عمران خان کو سارے سوالات کے جوابات دینے پڑیں گے۔ پاکستان میں آئین و قانون کی حکمرانی ہے۔ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز عمران خان کا گھڑی بیچنے کا سکینڈل سامنے آیا، انہوں نے اپنے مخالفین پر الزامات کی بھرمار کی، نیب اور ایف آئی اے کے کیسز بنائے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اب وہ (عمران خان) کہتے ہیں کہ مقدمہ کروں گا‘ بڑی اچھی بات ہے‘ مقدمہ کریں تاکہ سارا ریکارڈ سامنے آئے‘ اور فرح گوگی اور ان کے خاوند کو پنجاب حکومت سے این آر او دلوایا ہے‘ ان کے کیسز ختم کروائے ہیں‘ یہ سارے معاملات عدالت میں آئیں گے‘ عدالت کے سامنے عیاں ہو جائے گا کہ ان کی بد دیانتیاں کیا ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان توشہ خانہ میں سامنے آنے والی کرپشن پر چاہتے ہیں یہ معاملہ دب جائے۔ عمران نے سائفر پر بیرونی سازش کا الزام لگایا اب اس الزام سے پیچھے ہٹ گئے۔ ملک کے معاشی حالات اتنے اچھے نہیں ہیں۔ ایسے بیانات سے بیرونی حالات بھی متاثر ہوتے ہیں۔ اس شخص نے پوری کوشش کی کہ پاکستان دیوالیہ ہوجائے۔ عمران خان نے فوج کے اعلیٰ افسران کے خلاف بھی ہرزہ سرائی کی۔ تاحیات ایکسٹینشن کی بات بھی کرتا رہا۔ صدر مملکت کے ساتھ ملاقات میں ان کے آگے ہاتھ جوڑتا رہا اور مختلف آفر بھی کرتا رہا۔