دہشت گردوں کے حملے ،فائرنگ ، 2 جوان ، 6 پولیس اہلکار شہید ،  ایک حملہ آور ہلاک 

لکی مروت‘ راولپنڈی‘ اسلام آباد (نامہ نگار‘ نمائندہ خصوصی‘ اپنے سٹاف رپورٹر سے) لکی مروت کے علاقے کرم پار میں دہشت گردوں کے حملے میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) سمیت 6 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ عباسہ پولیس چوکی کی پارٹی وانڈہ شہاب خیل کے علاقے میں ہفتہ وار مویشی منڈی میں سکیورٹی ڈیوٹی کے لیے جا رہی تھی جب اس پر حملہ کیا گیا۔ حکام کے مطابق دہشت گردوں نے پولیس وین پر مختلف اطراف سے جدید ہتھیاروں سے فائرنگ کی جس سے چھ پولیس اہلکار موقع پر ہی شہید ہوگئے، شہید پولیس اہلکاروں میں اے ایس آئی علم دین، لوئر ہیڈ کانسٹیبل (ایل ایچ سی) پرویز خان اور کانسٹیبل علی عثمان، دل جان، احمد نواز اور محمود شامل ہیں، حملے میں پولیس وین کو بھی نقصان پہنچا۔ ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور اپنے ساتھ اسلحہ اور شہید پولیس اہلکاروں کی بلٹ پروف جیکٹس بھی لے گئے۔ دہشت گردی کے واقعہ کے بعد ڈی پی او ضیاء الدین احمد کی قیادت میں پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچی اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کی۔ پولیس نے پہاڑی علاقے میں حملہ آوروں کا پیچھا کیا اور ان کی موٹرسائیکلیں قبضے میں لینے میں کامیابی حاصل کی اور وہ بلٹ پروف جیکٹس بھی برآمد کر لیں۔ پولیس اہلکاروں کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں کچھ دہشت گرد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ پولیس لائنز میں شہید پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں دیگر کے علاوہ صوبائی پولیس سربراہ معظم جاہ انصاری، آر پی او بنوں سید اشفاق انور، ڈی سی فضل اکبر، ڈی پی او ضیاء الدین احمد، فوج اور سول حکام اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ بعد ازاں شہید پولیس اہلکاروں کو پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کے آبائی علاقوں میں واقع قبرستانوں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ دوسری طرف پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق گزشتہ شب ضلع باجوڑ کے علاقے بلال خیل میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 2 جوان شہید ہوئے۔ سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد مارا گیا۔ کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ نائیک تاج محمد اور مالاکنڈ کے رہائشی 30 سالہ لانس نائیک امتیاز خان بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔ واقعہ پر صدر عارف علوی‘ وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری‘ وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ و دیگر رہنمائوں نے پولیس وین پر دہشت گردوں کے حملہ کی شدید مذمت کی ہے۔ صدر مملکت عارف علوی نے لکی مروت میں پولیس وین پر دہشت گرد حملے کی مذمت کی اور شہداء کیلئے بلندی درجات‘ ورثاء کیلئے صبرجمیل کی دعا کی۔ صدر مملکت عارف علوی نے دہشت گردی کے واقعے میں قیمتی جانی نقصان پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔ قوم اپنے شہداء پر فخر کرتی ہے۔ آصف علی زردای اور بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ خیبر پی کے حکومت حملے میں ملوث درندوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ مجھ سمیت پوری قوم شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ راناث ناء اللہ نے چیف سیکرٹری اور آئی جی خیبر پی کے سے رپورٹ طلب کر لی۔ وزیرداخلہ نے پولیس اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔  وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے لکی مروت میں پولیس پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...