بالی، انڈونیشیا(شِنہوا)چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ ان کا ملک گروپ آف 20(جی 20) کے ممبران کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے لیے تیار ہے تاکہ سب کے متوازن،تعاون،جامع، یکساں مفاد اور مشترکہ خوشحالی پر مبنی مشترکہ طور پر ایک عالمی ڈیجیٹل اقتصادی نمونہ تشکیل دیا جاسکے۔صدر شی نے ان خیالات کا اظہار انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے بالی میں جی 20 کے 17ویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈیجیٹل تبدیلی کے معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے، صدر شی نے کہا کہ ڈیجیٹل معیشت کی توسیع اور تیزی سے بڑھتی ہوئی عالمی ڈیجیٹل تبدیلی عالمی اقتصادی منظر نامے کو متاثر کرنے والے اہم عوامل بن گئے ہیں۔اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ 2016 میں ہانگڑو میں ہونے والے جی 20 سربراہ اجلاس کے دوران چین نے پہلی بار ڈیجیٹل اکانومی کو جی 20کے ایجنڈے میں شامل کیا،صدر شی نے ترقی کے جدید ماڈلزمتعارف کرانے اور ترقی کی مواقع سے استفادہ کرنے کیعزم کا اظہار کیا۔چینی صدر نے کثیرالجہتی کو برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے مضبوط بین الاقوامی تعاون کا مطالبہ کیا۔اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ترقی کو ترجیح دی جانی چاہیے، چینی صدر نے کہا کہ ڈیجیٹل خلا کو پر کرنا ضروری ہے اور جدت سے وبا کے بعد بحالی کو فروغ دینے کے لیے محرک قوت کے طور پر کام لینا چاہیے۔