اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی سید ظفر علی شاہ نے ریسیلینٹ ریکوری اینڈ ری کنسٹرکشن فریم ورک کی پیش رفت اور اسکو آگے بڑھنے کے طریقہ کار کا جائزہ لیتے ہوئے ایک اعلی جلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں بڑے ترقیاتی شراکت داروں بشمول ڈبلیو بی، اے ڈی بی، ای یو، اور یو این ڈی پی کے نمائندوں نے شرکت کی اور تھری آر ایف کے عمل پر غور کیا گیا۔ممبر، انفراسٹرکچر، وزارت موسمیاتی تبدیلی، وزارت مواصلات، اور وزارت ہاو¿سنگ اینڈ ورکس کے افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں سٹریٹجک بحالی کے مقاصد اور ریاستی نظم و نسق کو مضبوط بنانے اور متاثرہ لوگوں کی زندگیوں اور ذریعہ معاش کو بحال کرنے کی صلاحیت کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، خاص طور پر پاکستان کے سب سے زیادہ غیر محفوظ علاقوں بشمول متاثرہ علاقوں میں اقتصادی مواقع کی فراہمی کو یقینی بنانا، بحالی کے تمام پہلوو¿ں، اور متعلقہ ترقی میں سماجی شمولیت اور شرکت اور بحالی اور بنیادی خدمات اور فزیکل انفراسٹرکچر کو لچکدار اور پائیدار طریقے سے بہتر بنانا شامل ہے۔اجلاس میں ، سکریٹری وزارت منصوبہ بندی نے تعمیر نو اور بحالی کے منصوبے کو تیار کرنے کی ضروریات کو حکمت عملی بنانے کے لیے پی ڈی این اے کے نتائج پر روشنی ڈالنے کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے ٹیم سے وسیع تر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت شروع کرنے اور اپنے سفارتی مشنوں کے ذریعے بین الاقوامی برادری کو شامل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ سیکریٹری وزارت منصوبہ بندی نے پورٹ کی تیزی سے تکمیل کے معاہدے اور وزارت کے ترقیاتی شراکت داروں بالخصوص فلڈ کوآرڈینیشن پر مبارکباد بھی دیں۔
جائزہ
سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی کا ریسیلینٹ ریکوری اینڈ ری کنسٹرکشن فریم ورک کا جائزہ
Nov 17, 2022