اسلام آباد(نا مہ نگار)عالمی بینک کے ریجنل ڈائریکٹر جان اے روم نے وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ اور تحقیق طارق بشیر سے ملاقات میں کہا ہے کہ عالمی بینک سیلاب اور بارشوں سے متاثر کسانوں کے لیے یوریا پر سبسڈی دینے کے لیے مالی معاونت فراہم کرے گا۔وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ حالیہ سیلاب اور بارشوں کے نتیجے میں کاشتکار برادری کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غریب کسانوں کو ریلیف اور ان کی بحالی میں مدد کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے سیلاب یہ متاثرہ کسانوں کی امداد اور بحالی کے لیے عالمی بینک کی جانب سے دی جانے والی معاونت کو سراہتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفت غیر متوقع تھی اور متاثرہ کسانوں کی زندگی کو معمول پر لانے کے لیے مدد کی ضرورت ہے۔ایڈیشنل سیکرٹری محمد آصف نے بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا ڈیٹا بیس ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کے لیے کسانوں کی شناخت میں مدد کر سکتا ہے۔ مزید یہ کہ نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سینٹر نے ایک ڈیجیٹل ایپلی کیشن تیار کی ہے جو کسانوں تک امداد پہنچانے میں مدد کر سکتی ہے۔وفاقی وزیر طارق بشیر نے ضرورت مندوں کو ہنگامی بنیادوں پر ریلیف اور مدد فراہم کرنے کے لیے وفاقی حکومت، صوبائی حکومتوں، ورلڈ بینک اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان رابطوں کو بڑھانے پر زور دیا۔دسمبر میں ورلڈ بینک کے بورڈ میٹنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے جان اے روم نے کہا کہ ورلڈ بینک پاکستان کو ایمرجنسی، زراعت اور ہاسنگ ریلیف کے لیے 1.3 بلین ڈالر کی مالی معاونت فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے پاکستان میں ورلڈ بینک کے منصوبوں اور اقدامات کے لیے وزارت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار برادری کو ریلیف اور مدد فراہم کرنے سے غذائی تحفظ کے حصول میں مدد ملے گی۔
ملاقات