اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایبٹ آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی دیگر سیاسی پارٹیاں گزرے وقت کی سیاست کر رہی ہیں اگر ہم اپنی مشکلات کا خاتمہ چاہتے ہیں تو ہمیں ایک نئی قیادت اور سوچ چاہیے، ہمیں ماضی کی سیاست کو خیرباد کہنا ہوگا اور نوجوان نسل کے لئے ایک نیا راستہ بنانا پڑے گا۔ اب ہم عمر رسیدہ سیاستدانوں کو آرام کا مشورہ دیتے ہیں۔ عوام کو حق حاصل ہے وہ اپنے نمائندوں کو خود منتخب کریں۔ کسی دوسرے کو عوام کے نمائندے منتخب کرنے کا حق نہیں۔ ہمارا عمران خان سے جھگڑا اسی بات کا تھا، ہم ایک ایسا سیاسی نظام لانا چاہتے ہیں جس میں حکومت عوام کی خدمت کرے، پاکستان پیپلزپارٹی اگلی حکومت بنائے گی اور وزیراعظم اور کے پی کا وزیراعلیٰ دونوں جیالے ہوں گے،خیبرپختونخوا کے جیالوں کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے خاص طور خواتین ورکرز کا اتنی کثیر تعداد میں ورکرز کنونشن میں شرکت پر تشکر کا اظہار کیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور عوام کا رشتہ تین نسلوں کا ہے۔ صدر زرداری نے اس صوبے کے عوام کو خیبرپختونخوا کا نام دے کر انہوں نے صوبے کے عوام کو شناخت دی۔این ایف سی ایوارڈ کے ذریعے ان کے حقوق دلوائے۔ غریب خواتین کی مدد کیلئے پارٹی نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام دیا تھا تاکہ وہ غربت سے نمٹ سکیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ثابت کر چکے ہیں کہ اگر نوجوان قیادت کو موقع دیا جائے تو وہ ہر امتحان میں پورا اتر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کبھی بھی عوام کو مایوس نہیں کریں گے اور دن رات ان کی خدمت کریں گے۔ اب ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کی باگ ڈور خدمت کا جذبہ رکھنے والی نوجوان قیادت کو دی جائے یا ان لوگوں کو جو ابھی تک ماضی کی سیاست میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ہماری مخالفت مسلم لیگ (ن) یا پی ٹی آئی سے نہیں بلکہ غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے ہے۔ جب تک ہم ایک ایسی حکومت نہیں قائم کر لیتے جو نوجوانوں کو ملازمت دے، غربت سے نمٹے اور مہنگائی ختم کرے ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ بی آئی ایس پی پروگرام کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ پی پی پی کسان کارڈ متعارف کروائے گی۔ ہماری خواہش بھی ہے کہ مزدور کارڈ بھی متعارف کروائیں اور انہیں سوشل سکیورٹی کے تمام فوائد دلوائیں تاکہ وہ اپنے خاندانوں کی بہتر طور پر دیکھ بھال کر سکیں۔جس میں تعلیم اور صحت بھی شامل ہوگی۔ ہم ایک پانچ سالہ منصوبہ بنائیں گے جس کے تحت تنخواہوں کو دوگنا کر دیں گے۔ ہم ایک ایسی حکومت بنائیں گے جو ہمیں ترقی کی جانب لے جائے گی۔ اگر کوئی لاڈلہ بننا چاہتا ہے تو اسے صرف عوام کا لاڈلہ بننا ہوگا۔ ہم نہیں چاہتے کہ عوام کو اس بات کے لئے تنگ کیا جائے، انہیں ٹیلی فون کیا جائے کہ وہ کسے ووٹ دیں۔ عوام کو اپنے فیصلے کرنے میں آزاد چھوڑ اجائے۔ ہم 2018ءکی سیاست کو تسلیم نہیں کریں گے جس نے پاکستان کو تباہ کر دیا ہے۔ عوام دشمن قوتیں پرانے طرز کی سیاست کر رہی ہیں جس میں عوام اور ان کے فیصلوں کا عمل دخل نہیں ہوتا بلکہ فیصلے بند دروازوں میں کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیگر شہروں میں بھی ورکرز کنونشن کریں گے اور یہ کنونشن مردان، پشاور، نوشہرہ، دیر اور چترال میں منعقد کئے جائیں گے۔ کسی بھی صوبے میں پیپلزپارٹی کے ووٹ کے بغیر صوبائی حکومت قائم نہیں کی جا سکے گی اور ہمارا مطالبہ ہوگا کہ ہر صوبے کا وزیراعلیٰ جیالا ہو۔ ہماری دیگر پارٹیوں سے بھی یہی درخواستہ ہے کہ وہ بھی صرف عوام پر بھروسہ کریں اور کسی کی بیساکھیاں نہیں ڈھونڈیں اور وہ کھیل نہ کھیلیں جو ملک اور جمہوریت کے ساتھ گذشتہ 70 سالوں سے کھیلا جا رہا ہے۔۔