بغیر پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ فوجداری کیسز چلائے جا رہے ہیں: اسلام آباد ہائیکورٹ

Nov 17, 2023

اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ احکامات کی روشنی میں تفتیشی نظام کی مضبوطی کیلئے دہائیوں بعد اسلام آباد پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ بن گیا۔ فیڈرل پراسیکیوشن سروس ایکٹ 2023ءکا صدر کی منظوری کے بعد گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ اسلام آباد کی تاریخ میں پہلی بار قائم پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ متعلق ہائیکورٹ کو آگاہ کر دیا گیا۔ پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ قیام متعلق درخواست پر جسٹس ارباب محمد طاہر نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ جس میں عدالت کاکہنا ہے کہ اسلام آباد میں کئی دہائیوں سے بغیر پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ فوجداری کیسز چلائے جا رہے تھے۔ پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ یقینا شہریوں کو حاصل فئیر ٹرائل کے مقاصد پورے کرے گا،۔ توقع ہے ایکٹ کی منشاءکے مطابق پراسیکیوٹر جنرل، پراسیکوٹر اور سٹاف جلد تعینات ہو گا۔ بہت سے کیسز میں کمزور انویسٹیگیشن اور صحیح طریقے سے عدالتی معاونت نا ہونے کی آبزرویشن دی، پراسیکیوشن ایکٹ بہت جامع ہے جس میں پراسیکیوٹرز، پولیس، وفاقی ایجنسیز کا ذمہ داریوں کا تعین کیا گیا۔ ایکٹ کے مطابق فیڈرل کرمنل پراسیکیوشن سروس کے فیڈرل پراسیکیوٹر سربراہ ہوں گے۔ ایکٹ کے متعلق فیڈرل پراسیکیوٹر 173 کی رپورٹ کا جائزہ لے سکیں گے۔

مزیدخبریں