اسلام آباد (خبر نگار خصوصی + این این آئی) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے ہمارے پاس انٹیلی جنس معلومات ہیں کہ دہشتگرد پاکستان میں غیر قانونی مقیم افراد سے رابطے میں ہیں۔ ترجمان زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا افغانستان کی عبوری حکومت کو دہشتگردوں کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کا کہا ہے۔ ہم کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف ٹھوس کارروائی کے خواہاں ہیں۔ ہم چاہتے ہیں پاکستان کی سکیورٹی کیلئے خطرہ پیدا کرنے والا یہ گروپ ختم کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان سے58 ہزار368 افراد تیسرے ممالک میں چلے گئے ہیں۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ کی سہولت دیتا رہے گا۔ جعلی دستاویزات پر بنائے گئے کاروبار کو پاکستانی قوانین کے تحت نمٹا جائے گا۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں زمینوں پر قبضے میں مصروف ہے۔ بھارت نے پلوامہ میں انسانی حقوق کے محافظین کی زمین قبضے میں لیں، پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غزہ میں ہسپتالوں پر اسرائیلی حملوں کا نوٹس لے۔ یوکرائن کو ہتھیاروں کی فراہمی سے متعلق سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے ایک بار پھر واضح کیا کہ پاکستان نے یوکرائن یا روس کو ہتھیار فروخت نہیں کیے۔ ہم جو ہتھیار کسی کو فروخت کرتے ہیں اس کا اینڈ یوزر سرٹیفیکٹ ہوتا ہے۔ پاکستان عرب اسلامی غیر معمولی سربراہی اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ کا خیرمقدم کرتا ہے جس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نافذ کرے۔ وزیراعظم نے فلسطینی عوام اور ان کے حق خودارادیت کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کیا اور جون 1967ءسے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک محفوظ اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی اہم ضرورت پر بھی زور دیا جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ پاکستان قابض افواج کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے ہسپتال کو نشانہ بنانے اور غزہ کے ہسپتالوں کے خلاف اسرائیل کی جنگ کی بھی مذمت کرتا ہے۔ اسرائیل کے حامیوں کو اسرائیل کو فلسطینی عوام کی نسلی کشی کے اپنے منصوبوں پر عملدرآمد سے روکنا چاہئے۔ انہوں نے ایک بار پھر عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی قابض افواج کی جاری جارحیت کو روکنے کے لئے سرعت سے اجتماعی اور بامعنی طور پر کام کرے اور مقبوضہ فلسطین میں ہونے والے جنگی جرائم کے لئے اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائے۔ ازبکستان کے نائب وزیراعظم ڈاکٹر جمشید خدجائیف عبدوخاکومووچ اور قائم مقام افغان وزیر برائے صنعت و تجارت نورالدین عزیزی نے تجارت سے متعلق پہلے پاکستان، افغانستان، ازبکستان سہ فریقی اجلاس میں شرکت کے لیے رواں ہفتے کے اوائل میں پاکستان کا دورہ کیا۔ جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت نگراں وزیر تجارت و صنعت پیداوار ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کی۔ بات چیت کا محور تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنا، کسٹم کے طریقہ کار کو ہموار اور ٹرانزٹ ٹریڈ کو آسان بنانے کے ذریعے تجارتی تعلقات کا فروغ رہا۔ ان ملاقاتوں کا محور تجارت، رابطے، زراعت، ٹرانسپورٹ اور دفاع میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینا تھا۔ ترجمان نے کہا کہ افغانستان کے قائم مقام وزیر صنعت و تجارت نے دورے کے دوران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی سے ملاقات کی۔ وزیر خارجہ نے افغانستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا اور علاقائی انضمام کے لیے تجارت اور رابطوں میں اضافے کے امکانات کو اجاگر کیا۔ ترجمان نے کہا کہ سلامتی اور ترقی کے درمیان تعلق پر زور دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے افغانستان کی طرف سے دہشت گرد گروہوں بالخصوص ٹی ٹی پی کے خلاف ٹھوس کارروائی پر زور دیا۔ انہوں نے اس مقصد کے لیے عبوری افغان حکومت کے ساتھ تعاون کے لیے پاکستان کی آمادگی کا بھی اظہار کیا اور تعمیری بات چیت کے ذریعے پاکستان اور افغانستان کے درمیان مسائل کے حل کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔