ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان میں گرین ہاوس گیس اخراج کو کم کرنے کی طرف اہم قدم سامنے آیا ہے۔پانی کی پیداواری صلاحیت بہتر کرنے کیلئے شیخوپورہ اور اوکاڑہ میں پائلٹ سٹڈی شروع ہو گیا، پاکستان میں زمین کو گیلا اور خشک کرنے کیلئے متبادل طریقہ کار کے ٹرائلز کا آغاز ہوگیا ،شیخوپورہ اور اوکاڑہ میں چاول کی فصل پر متبادل طریقہ کار کے ٹرائلز کا نفاذ کیا گیا۔ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ متبادل طریقہ کار کے چاول کی پیداوار پر اثرات کا تجزیہ کیا جا رہا ہے، مشترکہ مطالعہ میں یونیورسٹی آف فلپائن کا انٹرنیشنل رائس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ شامل ہے ،جرمنی کا کار لسر وہ انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی بھی اس سٹڈی میں شریک ہے، ٹرائلز سے چاول کی فصل سے گرین ہاوس گیس کے اخراج کا اندازہ لگایا جا سکے گا، یہ ٹرائلز ملک کی گرین ہاوس گیس انوینٹری کی درستگی کو بڑھا دے گا۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق ٹرائلزپاکستان میں کاربن مارکیٹ کے اقدامات کے لیے ضروری ڈیٹا فراہم کریں گے، ان ٹرائلز سے کسانوں میں متبادل طریقہ کار اپنانے کی حوصلہ افزائی بڑھے گی، پاکستا ن میں پانی کی قیمتوں کے تعین کرنے کا موثر طریقہ کار موجود نہیں ہے۔پانی کے بہتر استعمال کیلئے کسانوں کو متبادل طریقہ کار اپنانے ضرورت ہے، پاکستان کا چاول کی عالمی پیداوار میں دنیا کے 10 پروڈیوسر میں شمار ہوتا ہے، چاول کی پیداوار کے موجودہ طریقہ کار سے ما حو لیا ت پر نمایاں خدشات موجود ہیں۔