لاہورہائیکورٹ، سانحہ سیالکوٹ میں ملوث ایس ایچ اوسمیت چھ پولیس اہلکاروں کی سزا معطل، ضمانت پررہائی کا حکم

کیس کی سماعت چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ اعجاز احمد چوہدری کی سربراہی میں دورکنی بینچ کررہا تھا۔پولیس اہلکاروں کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے وکلاء کاکہناتھاکہ یہ تمام پولیس اہلکارمغیث اورمنیب کےقتل ہونےکےبعد موقع پرپہنچے اوراپنےطورپر مشتعل ہجوم کوکنٹرول کرنے کی کوشش کی۔ٹرائل کورٹ کی جانب سے تین تین سال کی سزاغیرقانونی ہےاسےمعطل کیاجائے جس پرفاضل عدالت نے ایس ایچ اورانا الیاس سمیت چھ اہلکاروں کی سزامعطل کرتے ہوئے دو دو لاکھ روپےکےمچلکوں کےعوض رہائی کا حکم کادےدیا۔واضح رہے کہ سانحہ سیالکوٹ کےمقدمہ میں سابق ڈی پی او سیالکوٹ وقاراحمد چوہان پہلے ہی سزامعطل ہونےاورضمانت منظور ہونےپررہا ہوچکےہیںتاہم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت گوجرانوالہ نےاسی مقدمہ میں سات مجرمان کو چارچاربارسزائےموت اورچھ مجرموں کو چارچاربارعمرقید اورجرمانوں کی سزائیں بھی دے رکھی ہیں اور ان ملزمان کی سزاﺅں کےخلاف اپیلیں بھی لاہورہائیکورٹ میں زیرسماعت ہیں۔

ای پیپر دی نیشن