امریکی ریاست نیویارک کی ہافسٹریونیورسٹی میں منعقعدہ دوسرے صدارتی مباحثے کےدوران صدراوباما کو صدراتی حریف مٹ رومنی کیجانب سےسخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔مٹ رومنی کا کہنا تھا کہ اوباما کوعہدہ سنبھالےچارسال ہوگئے مگرلوگوں کوروزگارنہیں ملا ،دوکروڑ تیس لاکھ افراد بے روزگاراورنوکریاں تلاش کررہےہیں۔ انہوں نے کہا کہ بےروزگاری سےنمٹنےکیلئےآئندہ چارسال میں چالیس لاکھ نوکریاں پیدا کرنا ہوں گی۔ دوسری جانب صدراوباما کا کہنا تھا کہ کامیاب پالیسیوں سے روزگارکےپچاس لاکھ مواقع پیدا ہوئے۔ مٹ رومنی نے کہا کہ تیل اورگیس کےنئےوسائل تلاش کرنےکی ضرورت ہے،اوباما دورحکومت میں تیل کی پیداوارمیں چودہ فیصد تک کمی ہوئی، اوباما امریکہ کویونان جیسےمعاشی بحران میں دھکیلنا چاہتےہیں۔ دوسری جانب اوباما کا کہنا تھا کہ امریکہ میں تعلیم کا بہترین نظائم رائج ہےتاہم مٹ رومنی چاہتےہیں کہ ہم انکی پالیسیوں پرعمل کریں لیکن یاد رکھیں کہ انکی پالیسیوں پرعمل سےملک بحران کا شکارہوسکتا ہے۔دہشتگردی کیخلاف جنگ سےمتعلق اوباما کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت سےدہشتگردی کیخلاف جنگ میں بڑی کامیابی حاصل کی۔
باراک اوباما اورمٹ رومنی نے صدارتی مباحثے: اوباما کے چارسالہ دورحکومت میں عوام کومعاشی بدحالی کاسامنا کرنا پڑا. مٹ رومنی. روزگارکےبہترمواقع پیدا کرنے کی کوشش کررہےہیں۔ صدراوباما
Oct 17, 2012 | 09:37