لاہور میں سات اکتوبر کو بیکری کے ملازم کو وزیر اعلی پنجاب کے داماد کے ایماء پر پولیس اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف تو قانونی کارروائی ہوئی لیکن وزیر اعلی پنجاب کے داماد کسی قسم کی تفتیش سے دور تھے۔ آج وزیر اعلی نے اس کوتاہی کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو اپنے داماد کو بھی شامل تفتیش کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کوئی بھی فرد قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ صوبے کے وزیر اعلی کی حیثیت سے وہ خود کو اللہ تعالی اور عوام کے سامنے جوابدہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو عدل و انصاف کے تمام تقاضے پورے کرنے کا حکم دیا۔