لاہور (جاوید اقبال/ نیشن رپورٹ) پنجاب حکومت نے صوبہ بھر میں 525 این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ کردی ہے۔ یہ این جی اوز متعلقہ اداروں کو اپنی فنڈنگ اور سرگرمیوں کے حوالے سے مطمئن کرنے میں ناکام رہی تھیں۔ یہ اقدامات نیشنل ایکشن پلان کے تحت اور سپریم کورٹ کی جانب سے حکومت کو این جی اوز کی فنڈنگ کی مانیٹرنگ کی ہدایت کی روشنی میں کئے گئے ہیں۔ ان این جی اوز میں سے اکثر پہلے ہی ختم یا غیر فعال ہوچکی تھیں۔ ’’دی نیشن‘‘ کو ملنے والی این جی اوز کی فہرست کے مطابق پنجاب میں 992 این جی اوز کو اپنے ذرائع آمدن، آڈٹ رپورٹس، بنک اکائوٹس، کیش بکس اور کارکردگی رپورٹ کی تفصیلات فراہم کرنے کا کہا گیا تھا۔ تاہم مذکورہ معلومات فراہم نہ کرسکنے والی 525 این جی اوز پر پابندی لگادی گئی۔ 10 اکتوبر تک گجرات میں 99، راولپنڈی میں 35، وہاڑی میں 33، سرگودھا 32، ساہیوال 27، سیالکوٹ 21، لاہور 19، خانیوال 17، فیصل آباد 16، جھنگ 16، لودھراں 15، شیخوپورہ 15، جہلم 15، نارووال 13، اوکاڑہ 13، گوجرانوالہ 11، منڈی بہائوالدین 10، پاکپتن7، چنیوٹ 5، قصور 5، خوشاب 4 اور ملتان میں 2 این جی اوز کی رجسٹریشن ختم کی گئی۔ بہاولپور، ڈی جی خان، حافظ آباد، لیہ، میانوالی، مظفرگڑھ، رحیم یار خان، ننکانہ صاحب، راجن پور اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں کسی این جی او کو ختم نہیں کیا گیا۔ سب سے زیادہ 112 نوٹسز ٹوبہ ٹیک سنگھ کے غیر حکومتی اداروں کو بھیجے گئے مگر وہاں سب اداروں نے حکومت کو تفصیلات فراہم کردیں۔ لاہور میں 19 این جی اوز کی رجسٹریشن ختم کی گئی جن میں ادارہ تحقیق الادویہ، سوشل سروسز گلبرگIII، پوچھ ہائوس سٹاف کالونی ویلفیئر ایسوسی ایشن، مدنی ویلفیئر سوسائٹی ٹائون شپ، الھادی ویلفیئر سوسائٹی والٹن روڈ اور دیگر شامل ہیں۔