راولپنڈی: ڈینگی کا ایک اور مریض جاں بحق ملتان میں 128 کیسز سامنے آگئے

راولپنڈی (آن لائن+ نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) راولپنڈی میں ڈینگی سے متاثر ایک اور شخص دم توڑ گیا۔ 45 سالہ جاوید ہولی فیملی ہسپتال میں زیرعلاج تھا۔ دوسری طرف پنجاب حکومت کی جانب سے ڈینگی مچھروں کو مارنے کیلئے خریدی گئی ادویات بے اثر ہوگئیں جبکہ انسداد ڈینگی مہم کیلئے خصوصی طور پر کی جانے والی بھرتیاں بھی راولپنڈی میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں کمی نہ کرسکی۔ راولپنڈی میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 1611 رجسٹرڈ ہوچکی ہے جبکہ نجی ہسپتالوں اور کلینکس میں ڈینگی سے متاثرہ ساڑھے تین سو سے زائد مریض اسکے علاوہ ہیں۔ ڈینگی کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر وزیراعلیٰ پنجاب نے ضلع بھر کے تمام محکموں کو رکشوں، چنگ چی، ٹیکسیوں اور ویگنوں کے پیچھے ڈینگی کے آگاہی سٹیکر لگانے کی ہدایت کردی۔ محکمہ صحت ذرائع کے مطابقراولپنڈی میں ڈینگی کیخلاف مہم تاخیر کا شکار ہونے اور انڈیا سے خریدے جانے والی سپرے میڈیسن کی وجہ سے ناکامی کا شکار ہورہی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ڈینگی کے خاتمے کیلئے گلی محلوں میں فوگنگ میں استعمال کی جانے والی انڈین میڈیسن ڈیلٹا میتھرین کو کا لیبارٹری ٹیسٹ کر کے اسکی کوالٹی کو چیک کیا جائے کیونکہ سپرے کے باوجود ان ہی علاقوں سے ڈینگی کے مچھروں کا شکار مریض علاج کیلئے ہسپتالوں کا رخ کر رہے ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ سالوں میں ڈینگی کے خلاف کاروائی کا آغاز ماہ فروری کے اختتام میں کیا جاتا تھا جبکہ اس سال ماہ مئی میں سرویلنس کیلئے ملازمین کی بھرتیوں کا عمل کیا گیا، پنجاب حکومت کی جانب سے تین ماہ بعد ملازمین کی بھرتیوں کیلئے اپوائنمنٹ لیٹر جاری کیا گیا جس کے بعد اگست کے اختتام سے انڈرور اور آئوٹ ڈور سرویلنس شروع کی گئی ہے۔ مہم تاخیر کا شکار ہونے سے ڈینگی کے لاروا مچھر کا روپ دھار تے ہوئے حملہ آور ہونا شروع ہو چکے تھے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے ضلع کے تمام سرکاری اداروں کے سربراہاں کو حکم دے دیا گیا ہے کہ وہ اپنے ادارے کے ناموں سے ڈینگی سے بچائو اور آگاہی کے سٹیکر تیار کرتے ہوئے فوری طور پر ضلع بھر میں چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کے پچھلے شیشوں پر چسپاں کریں جس ادارے کی جانب سے سٹیکر نہ لگائے گئے تو اسکے سربراہ کیخلاف کاروائی کی جائیگی۔ راولپنڈی میں نجی ہسپتالوں میں لگ بھگ چار سو مریضوں کا علاج کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز راولپنڈی کے ہسپتالوں میں 91 مریض داخل کئے گئے، جبکہ 59 مریضوں کی ٹیسٹ رپورٹ آنا باقی ہے۔ دریں اثناء ملتان میں ڈینگی وائرس شدت اختیار کر گیا، ضلع کے مختلف سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی بخار کے شبے میں 273 مریضوں کو داخل کیا گیا جن میں سے 128 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی۔ جن میں سے 122 مریضوں کا تعلق ملتان سے ہے جبکہ 4 مریض مظفر گڑھ اور ایک ایک مریض خانیوال اور ڈیرہ غازیخان سے ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...