اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے بیوروکریٹس کی گریڈ 21 سے 22 میں ترقیوں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو یہ معاملہ اعلیٰ اختیاراتی کمشن سلیکشن بورڈ کے سامنے رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے پٹیشنز پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا جو 54 صفحات پر مشتمل ہے۔ درخواست گزاروں کا موقف تھا کہ 5 مئی کو سنٹرل سلیکشن بورڈ کی سفارشات پر انہیں نظرانداز کر کے بعض جونیئر افسروں کو ترقی دیدی گئی۔ عدالت نے ترقی کیلئے سنٹرل سلیکشن بورڈ کا 15 نمبرفارمولا کالعدم قرار دیتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن کو ایک ماہ میں بیوروکریٹس کی ترقیوں کا نیا فارمولا بنانے اور گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کے کیسز اعلیٰ اختیاراتی سلیکشن بورڈ کے سامنے رکھنے کی ہدایت کی ہے۔