کوئٹہ+ خضدار (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) جمعیت علمائ اسلام کے سربراہ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مو لا نا فضل الرحمن نے کہا ہے پانامہ لیکس کو سیا سی مقاصدکے طورپر اچھالا جا رہا ہے صرف اپنے ٹی او آر منوانا کہا ں کا انصاف ہے۔ یہ عدالتی مسئلہ ہے عدالت پر ہی چھوڑ دیا جائے اسلام آباد بندکرنے کی باتیں بہت سنی ہیں اس وقت سب سے زیاد ہ کرپشن خیبر پی کے میں ہے۔ افغان مہاجرین کو زبردستی نکالنے کے اچھے نتائج برآمد نہیں ہوں گے بھارت مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے مختلف کاروائیاں کرا رہا ہے۔ کوئٹہ میں میڈیا سے بات چیت اور خضدار میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانافضل الرحمن نے کہا بینکوں سے افغان مہاجرین نے اپنا تمام سرمایہ نکال لیا اور اپنی جائیداد اونے پونے فروخت کر دی اور انکو لات ماکر نکال دیا تو پاکستان نے جو ان کی خدمت کی ہے وہ سب بھول کر انکو صرف لات مارنے کی با ت یاد رہے گی، وہ سالانہ اربوں روپے ٹیکس دیتے ہیں، وہ ٹیکس روک دیا گیا تو پاکستان کے معیشت کو نقصان پہنچے گا۔انہوںنے کہا پاکستان میں موجود مہاجرین کو رجسٹرڈ کیا جائے بھارت مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے اپنے ملک میں ہی ایسے حرکتیں کرا رہا ہے۔محمدنواز شریف کو غیر ملکی دورہ کے مو قع پر 10سے زیا دہ ممالک نے مسئلہ کشمیر پر حمایت کا یقین دلایا۔بھارت اس وقت ا کیلا ہو گیا۔ سی پیک کے بارے میں وفاقی حکومت نے چاروں صوبوں کو اعتماد میں لیا اگر کسی کو کوئی شکایت ہے تو اس پر بھی بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیںمل بیٹھ کر تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ اسلام آباد کو بند کر نا اتناآسان نہیں جتنا تاثر دیا جارہا ہے۔ اسلام آباد بند کرنے کی باتیں بہت سنی ہیں‘ لیکن اس طرح کرنا ناممکن ہے۔ فرینڈلی اپوزیشن کی بنیاد ہم نے رکھی ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق خضدار میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا پانامہ لیکس کا مسئلہ مصنوعی ہے۔ امریکہ ایک نئے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ امریکہ پاکستان کو ٹکڑے کرنے کی سازش کر رہا ہے تاکہ پھرچھوٹی قوموں کو آسانی سے اپنے مقاصد کیلئے استعمال کر سکیں۔ بھارت کی دال نہیں گلی تو پاکستان کے خلاف سازشیں شروع کر دیں۔اپنی سرزمین سے پیار کرتے ہیں۔ کوئی مائی کا لال اس پر قبضہ نہیں کر سکتا۔ صباح نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے کہا کسی کے مجرم ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے۔ سب کوچھوڑ کر ایک شخص کے احتساب کی بات کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ سیاسی شعبدہ بازی نہ کی جائے۔ یہ معاملہ سڑکوں پر طے نہیں ہو سکتا۔ چاروں صوبوں میں جو بین الاقوامی سروے کرنے والے ادارے ہیں‘ ان کی رپورٹس کے مطابق کرپشن میں نمبر ون پوزیشن پر صوبہ خیبر پی کے ہے۔ پاکستان میں کرپشن کے خلاف بات کرنے کا کیا حق پہنچتا ہے۔ خیبر پی کے میں درجہ چہارم کی ایک ایک نوکری چار چار پانچ پانچ لاکھ میں بکتی ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا چین دوستی کر رہا ہے اور امریکہ غلام بنانا چاہتا ہے۔ مغرب اور سیکولر دنیا اسلام کو بدنام کر رہی ہے۔ مذہب کے نام پر بندوق اٹھانے والے مذہب کو غلط نام دے رہے ہیں۔ سڑکوں پر یوٹرن کے بورڈ لگانے کی ضرورت نہیں۔ ایک شخص کی تصویر لگا دیں پتہ چل جائیگا۔