چینی سفیر کہہ دیں مغربی روٹ سی پیک کا حصہ ہے، جھگڑا ختم ہو جائیگا: پرویز خٹک

نوشہرہ (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ چینی سفیر سے کوئی رنجش نہیں، وہ خیبر پی کے کے وسیع تر مفاد میں صرف دو لفظ کہہ دیں کہ مغربی روٹ سی پیک کا حصہ ہے تو سارا جھگڑا ختم ہو جائے گا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال کو ہم نے صوبائی ارکان اسمبلی کو بریفنگ دینے سے روک دیا ہے۔ وہ چین اور پاکستان کے درمیان ہونے والے سی پیک معاہدے کی دستاویزات پیش کریں اور بتائیںکہ مغربی روٹ سی پیک کا حصہ ہے یا نہیں، ہمیں کہانیاں سنانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے آل پارٹی کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتوں کے سامنے جو وعدہ کیا تھا اس کو ایفا کریں۔ ہم پنجاب اور دیگر صوبوں کی مخالفت نہیں کرتے ہمیں اپنا حق دیا جائے۔ وفاقی حکومت قومی سلامتی کے اہم ترین اجلاس کے حوالے سے اصل حقائق سامنے لائے اور اس گھناﺅنے جرم میں ملوث افراد کی نشاندہی کرے اور انہیں آئین کے ارٹیکل 6 کے تحت سزائیں دلائے، یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔ پاک فوج جیسے ادارے کی ہزیمت کسی طور برداشت نہیں کرتے، اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ وزیر داخلہ چودھری نثار وضاحیتیں چھوڑ دیں اصل چہرے بے نقاب کریں۔ معلوم ہوتا ہے کہ یہ وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے میڈیا سیل کی کارستانی ہے یا کسی اور نے وزیراعظم ہاﺅس سے فوج کو بدنام کرنے کی سازش کی، عمران خان کا دھرنا یا اسلام آباد کو بند کرنا عوام کو تکلیف دینا نہیں۔ وزیراعظم نواز شریف یہ بتادیں کہ لندن کی جائیداد اور دولت ان کے بیٹوں کے ساتھ کہاں سے آئی وہ قوم کے سامنے حقائق لائیں ہمارا احتجاج خود بخود ختم ہو جائے گا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ احسن اقبال کی بریفنگ کی کوئی ضرورت نہیں، ان کے پاس ثبوت ہیں تو دستاویزی ثبوت لے آئےں۔ مغربی روٹ کو سی پیک کا حصہ بنانا ہوگا اور اس روٹ کو تمام سہولیات بھی دینا ہونگی۔ ہمارا جھگڑا اسی وقت ختم ہوجائے گا ہم زبانی جمع خرچ پر یقین نہیں کر سکتے، ہمیں معلوم ہوا ہے کہ ہمارے ساتھ دھوکہ ہو رہا ہے۔ ہم اپنا حق لینا جانتے ہیں، اپنا حق لے کر رہیں گے۔ وفاقی حکمران ایک طرف صوبے کے حقوق غصب کر کے صوبے کے ساتھ ناانصافی کر رہے ہیں۔ کور کمیٹی کے اجلاس میں احتجاجی دھرنے اور اسلام آباد کو بند کرنے کا اعلان تیس اکتوبر کے بعد ہوگا۔ ہو سکتا کہ یہ احتجاج ایک دو دن کے لیے آگے ہو جائے کیونکہ اتوار چھٹی کا دن ہے، عین ممکن ہے یکم نومبر کویہ احتجاج ہو گا۔ پیپلز پارٹی نے اسلام آباد بند کرنے کی تحرےک سے علیحدگی اختےار کر کے نواز شریف دوستی کا ثبوت دیا، ان کا اصل چہرہ عوام کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔ پیپلز پارٹی کی اسلام آباد کو بند کرنے کی کال سے لاتعلقی کے اعلان پر مجھے بہت خوشی ہوئی۔ پیپلز پارٹی نے بھی سابق دور میں خوب کرپشن کی ہے۔ جو لوگ چمچہ گیری کرتے ہیں وہ وزیراعظم سے ڈرتے ہوں گے میں صوبے کے حقوق کے لئے لڑتا رہوں گا۔ اس پر میں بہت خوش ہوا کہ پی ٹی آئی اور پی پی پی کے راستے جدا ہوگئے۔ عمران خان وزیراعظم سے احتساب چاہتے ہیں۔ اس وقت عمران خان وہ واحد لیڈر ہے جس کا ماضی بے داغ ہے اور وہ حکمرانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتا ہے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ حےدر ہوتی عوام کو بے وقوف بنانے کے لئے کہتا ہے کہ انہوں نے خزانہ بھرا چھوڑا تھا۔
پرویز خٹک

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...