لاہور (نیشن رپورٹ+ محمود صادق) خوراک کے عالمی دن کے موقع پر ملک میں غذائی قلت کے حوالے سے گلوبل ہنگر انڈیکس کی رپورٹ حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ رپورٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان 119 ترقی پذیر ممالک میں غذائی قلت کے اعتبار سے 106ویں نمبر پر ہے۔ کیونکہ 22فیصد سے زائد آبادی کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔ پاکستان غذائی قلت کے لحاظ سے بھارت اور افریقی ممالک سے بھی نیچے ہے۔ رپورٹ کے مطابق آنے والے چند برسوں میں پاکستان میں شدید غذائی قلت جیسے مسائل درپیش ہونگے۔ اس بحران سامنا سب سے زیادہ بچوں کو ہے کیونکہ خوراک کی کوالٹی اور مقدار بچوں میں بیماریوں اور موت کا باعث بنتی ہے جبکہ حکام اس غذائی قلت سے انکار کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر خوراک وغذائی پیداوار کا کہنا ہے کہ ملک میں گندم چینی اور چاول کی کوئی قلت نہیں ہے بلکہ ان اجناس کی پیداوار اضافی ہے۔ عالمی خوراک کے ادارے کی ڈائریکٹر کے مطابق واقعی پاکستان خوراک کی پیداوار کے لحاظ سے خودکفیل ہے مگر یہاں کے غریب اور ان پڑھ عوام غذائی ضروریات سے ناواقف ہیں۔
پاکستان غذائی قلت کے لحاظ سے بھارت اور افریقی ممالک سے بھی پیچھے
Oct 17, 2017