چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کا حق ہم نے دیا جبکہ داد اور مبارکباد وزیراعظم وصول کررہے ہیں، حدہوگئی۔ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس سپریم کورٹ نے نجی اسپتالوں میں مہنگے علاج کے کیس کی سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں کیا۔ پرائیویٹ اسپتالوں میں مہنگے علاج کے کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئیچیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پنجاب ہیلتھ کمیشن 10 تاریخ تک علاج کی فیسوں کے حوالے سے رپورٹ دے، وہی فارمولا تمام نجی اسپتالوں پر لاگو ہوگا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پرائیویٹ ہسپتال کہہ رہے ہیں کہ علاج کی فیسیں کم کردی ہیں، مخصوص تعداد میں فری بیڈز بھی دیے ہیں، اب سرجیمیڈ والے بتارہے ہیں کہ چارجز کم کردیے ہیں پہلے 18000 بیڈ کے چارجز لیے جارہے تھے، باقی تمام چیزوں کے چارجز الگ تھے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پنجاب ہیلتھ کمیشن 10 تاریخ تک علاج کی فیسوں کے حوالے سے رپورٹ دے، وہی فارمولا تمام نجی اسپتالوں پر لاگو ہوگا۔بعد ازاں چیف جسٹس نے نجی اسپتالوں میں علاج کی قیمتوں کے تعین کے لیے تجاویز بھی طلب کرلیں۔یاد رہے کہ 14 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں پہلی بار سمندر پار پاکستانیوں نے حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے رواں برس اگست میں فیصلہ دیا تھا کہ سمندر پار پاکستانی حق رائے دہی استعمال کرسکتے ہیں تاہم چیف جسٹس نے یہ فیصلہ تحریک انصاف کے چیئرمین اور موجودہ وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر ہی دیا تھا۔