اسلام آباد(خصوصی نمائندہ) پاور جنریشن پالیسی 2015 کے تحت حکومت ِ پاکستان اور آزاد وجموںکشمیرکے پہلے چھوٹے نجی پن بجلی کے منصوبہ و سہہ فریقی لیٹر آف سپورٹ جاری کرنے کی تقریب پرائیویٹ پاوراینڈ انفراسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی) میں منعقد ہوئی۔حکومت پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے پی پی آئی بی کے مینجنگ ڈائریکٹر شاہ جہان مرزا جب کہ حکومتِ آزاد وجموں کشمیرکی طرف سے پرائیویٹ پاور سیل کے ڈائریٹر جنرل نوید الظفر گیلانی اور ریالی ہائیڈروپاور پراجیکٹ کمپنی لمیٹڈ کے چیف ایگزیٹو آفیسر عبدالکریم خادم نے دستاویزات پر دستخط کئے جب کہ پراجیکٹ کمپنی ے ڈائریکٹر ڈیویلپمنٹ سید ایم حسین گردیزی بھی تقریب میں موجود تھے۔18 ملین امریکی ڈالرزکی سرمایہ کاری سے مظفر آباد آزاد وجموںکشمیر میں غوری والا نالہ ے مقام پر سچل انجنیئرنگ ورکس پرائیویٹ لمیٹڈ و دیگرکی سرمایہ کاری سے بننے والا ریالی ہائیڈرو پاور پاکستان کا پہلا چھوٹا نجی پن بجلی کا منصوبہ ہے جو کہ قومی گرڈ و سالانہ38ملین یونٹس بطور سستی بجلی فراہم کرے گا۔ مزید برآں حکومت آزاد و جموںکشمیر کو پانی کے استعمال کی مدمیں سالانہ 133000 امریکی ڈالرزکی آمدنی ہو گی۔ پاور جنریشن پالیسی 2015 کے تحت 30 سالہ مدت کی تکمیل کے بعدیہ منصوبہ ایک روپے کی فرضی قیمت پر حکومتِ آزاد و جموںکشمیر و منتقل کر دیا جائے گا۔یہ منصوبہ چھوٹے پن بجلی منصوبوں و سہہ فرقی لیٹر آف سپورٹ جاری کرنے کیلئے پی پی آئی بورڈ ی طرف سے منظور شدہ معیار پر پورا اترتا ہے جس میں سی پی پی اے جی کی طرف سے بجلی خرید نے، این ٹی ڈی سی/ڈسوز ی طرف سے بجلی کی ترسیل اور نیپرا کی طرف بجلی کے نرخ کی منظوری شامل ہے۔ منصوبہ پر تعمیراتی کام پہلے سے جاری ہے جبکہ اپریل 2021 تک اسے مکمل ہونے کی امید ہے ۔بجلی کے ان چھوٹے پن بجلی ے منصوبوں کی تعمیر کے سلسلے میں موجودہ حومت ی یہ کاوش قابل تحسین ہے جن کو صوبائی/آزاد و جموں کشمیر حکومت کی طرف سے لیٹر آف انٹریسٹ تو جاری کر دیا گیا مگر حکومت پاکستان کی ضمانت کی عدم موجودگی وجہ سے زیر التواتھے بجلی کے اس منصوبے کو سہ فریقی لیٹر آف سپورٹ ا اجرا ملکی وسائل کے استعمال بالخصوص پن بجلی کے بجلی گھروں ی تعمیرکی طرف موجودہ حکومت کا ایک تاریخی قدم ہے۔مینجنگ ڈائریٹر پی پی آئی بی نے پی پی سی، حکومت آزاد و جموں کشمیر ، منصوبہ ے سرمایہ کاروں اور دیگر کاسٹی ہولڈرزو منصوبہ ے زیر التوا مسائل کو حل کرنے پر مبار باد پیش کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریالی منصوبہ ایک پائیلٹ پروجیکٹ ہونے کی وجہ سے نجی شعبے میں پن بجلی کے دوسرے چھوٹے منصوبوں کیلئے راہ ہموار رے گا۔