لاہور( خصوصی نامہ نگار)دارالعلوم جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ و ممبراسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹرراغب حسین نعیمی نے کہاہے کہ مجدد الف ثانی ؒ کی دینی خدمات مینارہ نور ہیں۔ہندوستان میں اشاعت ِدین کیلئے آپؒکی کاوشیں ناقابل فراموش ہیں۔حضرت مجدد الف ثانی نے عملی طور پر وقت کے حکمرانوں کی بے دینی کے خلاف علم بغاوت بلند کرکے رسم شبیری ادا کی ہے۔ اسلام پر جب بھی مشکل وقت آیا تو بزرگان دین اور اسلاف نے عملی طورپر جہاد کرکے اسلام کو زندہ رکھا۔حضرت مجدد الف ثانی ؒ ایک ایسے دور میں تشریف لائے جب ہندوستان میں اکبر کے ’’دین الٰہی‘‘ جیسے بڑے فتنے نے سر اٹھا رکھا تھا مگر آپ نے پوری قوت ایمانی کے ساتھ اس کا مقابلہ کیاچنانچہ مجدد الف ثانی کی جدوجہد کا ایک نتیجہ یہ نکلا کہ جہانگیر کے دور میں ہی اکبر کا دین الٰہی سرکاری قوت کے ساتھ ختم ہوگیا اور جہانگیر اپنے ماضی پر اور بزرگوں کے عقائد اور طرز عمل پر واپس پلٹ گیا۔ حضرت امام مجدد الف ثانیؒ نے خدائی کے جھوٹے دعویداروں کی چوکھٹ پر جھکنے سے انکار کر کے قید وبند کی طویل صعوبتیں تو برداشت کر لیں لیکن تبلیغ دین وتصوف کے اعلیٰ اصولوں پر سودے بازی نہ کی ان کا مجاہدانہ کردار تاریخ اسلام کے صفحات میں ہمیشہ فروزاں رہے گا۔