ملتان (نیوز رپورٹر)کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن کے ڈویڑنل صدر محمد اختر بٹ نے کہا کہ پنجاب بھر میں کیمسٹوں کو ایک سازش کی تحت بے روزگار کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے ۔تمام میڈیکل سٹوروں پر شیڈول جی نافذ جو کے عرصہ ستر سال سے کام کر رہیہیں شیڈول جی پر سختی سے عمل کروانے کے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے صوبہ بھر میں کیمسٹوں میں تشویش کی لہر افسوس ناک بات یہ ہے شیڈول جی کا آغاز 2007 سے نافذ کیا گیا جبکہ سابقہ دور حکومت میں طیہواتھا کے شیڈول جی کا نفاذ سابقہ ڈرگ سیل لائسنسوں پر نہیں ہوگا باوثوق ذرائع کے مطابق پنجاب بھر میں فارمیسیوں کے نظام کو رائج کرنے کا منصوبہ ہے جو کے صرف فارماسسٹ ہی چلائیں گے سوال یہ ہے کہ75 فیصد آبادی دیہات پر مشتمل ہے جہاں عام آدمی کیلئے نہ ڈاکٹر میسر ہے اور نہ ہی کوئی فارمیسی میڈیکل سٹور بھی بندہو گئے تو غریب اور متوسط طبقے کیلئے بے پناہ مشکلات پیدا ہونگی جن کا تعلق براہ راست انسانی زندگی سیہیکیا اتنے فارماسسٹ ہیں اور کیا دور دراز علاقوں میں فارمیسوں کو بنانے اور ان کو چلانے کی زمے داری کون لے گا؟ جبکہ میڈیکل سٹور پر لائیو سیونگ ڈرگز میسر نہیںہونگی تو انسانی زندگی بچانے والی ادویات کی عدم دستیابی سے کسی کی موت واقع ھوتی ہے تو اس کا ذمے دار کون ہوگا حیران کن بات یہ ہے کہ ایسے ایشو صرف پنجاب میں ہی کیوں پیش آتے ہیں کیا پنجاب پاکستان کا حصہ نہیں یا پنجاب میں انتشار ڈالنے کی روک تھام اشد ضروری ہے ہمارامطالبہ ہے کے سابقہ دور میں پرانے ڈرگ سیل لائسنسوں پر شیڈول جی کا نفاذ نہ کیا جائے تاکہ عوام کو انسانی زندگی بچانے والی ادویات میسر رہیں ۔