مولانا عادل کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر کراچی سمیت سندھ بھر میں ہڑتال، کاروبار بند، سڑکیں سنسان

Oct 17, 2020

کراچی/حیدرآباد(نیوز رپورٹر+نامہ نگاران)کراچی علماء کمیٹی کی اپیل پرشیخ الحدیث مولانا ڈاکٹر عادل خان کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے دیے گئے 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم پورا ہونے پر جمعۃ المبارک کو  کراچی سمیت سندھ بھر میں پرامن ہڑتال کی گئی علماء کمیٹی کراچی" کی جانب سے ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علماء کمیٹی کے قائم مقام سربراہ مولانا اقبال اللہ، مولاناحضرت ولی صاحب، مولانا اورنگزیب فاروقی، قاری اللہ داد،مفتی حماد اللہ مدنی، مولانا رب نوازحنفی ،مولانا محمد طیب ، مولانا سیف اللہ خالد، مولانا تاج محمد حنفی،  مولانامحی الدین شاہ۔مولاناشکیل الرحمن ،مولاناعبدالرافع ،مولاناعادل عمرنے کہاکہ یہ عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر حکومت وقت اور قانونی اداروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ صحابہ اکرام ؓکی تقدیس وحرمت کیلئے موثر قانون سازی کی جائے۔یہ پہلے مرحلے میں ہڑتال کی کال دی ہے جس میں تاجر برادری ،ٹرانسپورٹ اور تمام سنی قوم ہمارے ہم قدم رہی، مطالبات منظور نہ ہونے پر اگلا لائحہ عمل طے کریں گئے۔قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف احتجاج میں تاجر ، ٹرانسپوٹر اور شہری ساتھ دینے پرہم ان کے بھرپور شکریہ اداکرتے ہیں ،علامہ اورنگزیب فاروقی نے کہاکہ مولانا عادل خان کی شہادت کو بھول نہیں سکتے، قاتلوں کی گرفتاری کیلئے کوئی اقدامات نظر نہیں آرہے ہیں ، شیخ الحدیث حضرت مولانا عادل خان کے قاتلوںکو گرفتار کیا جائے ، عرصہ دراز سے علماء کی ٹارگٹ کلنگ جاری ہے لیکن کسی ایک عالم کے قاتل کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا، وفاقی اور صوبائی حکومت مولانا عادل خان کے قاتلوں کے خلاف کارروائی تیز کرے، ملک کے ایسے عناصر کو بے نقاب کیا جائے جو فرقہ واریت کو ہوا دے کر ملک کو انارکی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں،  مولانا اقبال اللہنے کہاں کہ ہم ایک عظیم شخصیت کھوئی ہے پر امن احتجاج ہمارا قانونی اور جمہوری حق ہے، قاتلوں کی گرفتاری کیلئے کوئی پیش رفت نظر نہیں آرہی ہے۔علماء کمیٹی حکومت وریاستی اداروں سے فوری طور پر درج ذیل مطالبات کرتی ہے‘ حکومت اور تمام ریاستی ادارے فوری طور پر ملک کے تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اس واقعہ کو اپنے لئے چیلنج سمجھ کر انکے سفاک قاتلوں اور ظالم درندوں کوفوری سامنے لائیںاور اسلام وپاکستان کے ان دشمنوں کو گرفتار کرکے بے نقاب کریں۔اس سلسلہ میں حضرات علمائے کرام پورے درد دل سے حب الوطنی کے جذبہ کے ساتھ پاکستان کی خاطر یہ اپیل کرتے ہیں کہ اس معاملہ پر ناکافی ورسمی بیانات کے بجائے فوری طور پر واضح سنجیدہ اقدامات کئے جائیں۔علما کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ مولانا ڈاکٹر عادل خان صاحب شہیدنے حال ہی میں گستاخی صحابہ پر ایک موثر تحریکی کردار ادا کیا تھا اور گستاخی صحابہ کے مرتکب افراد کی گرفتاری وسخت سزا کے ساتھ گستاخی صحابہ پر موثر قانون سازی کیلئے کوشاں تھے۔ علما کمیٹی نے گستاخی صحابہ پر فی الفور قانون سازی کا مطالبہ کیا اور اس سلسلے میں قانون سازی کو جلد سے جلد مکمل کرنے اور حالیہ گستاخی کے مرتکب افراد کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔علما کمیٹی نے اس پر شدید تشویش اور سخت تعجب کا اظہار کیا کہ اتنی اہم اور فعال ومتحرک شخصیت کو فل پروف سیکیوریٹی نہ دینا واضح حکومتی غفلت اور شدید کوتاہی ہی جسکی کوئی تاویل ممکن نہیں۔ اس غفلت وکوتاہی پر پورے پاکستان کے مذہبی طبقات سخت تشویش کا اظہار کررہے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مولانا ڈاکٹر عادل خان صاحب شہیدکے ادارے ، اور دیگر تمام دینی اداروں اور اہم علما کو فوری طور فول پروف سیکیوریٹی فراہم کی جائے۔ 

مزیدخبریں