ترکی نے گذشتہ روز روس سے حاصل کردہ ایس 400فضائی دفاعی نظام کے تحت ایک دیسی ساختہ میزائل کا تجربہ کر کے امریکا کے ساتھ ایک نیا محاذ کھول دیا ہے۔اس سے قبل لیبیا میں فوجی مداخلت، مشرقی بحیرہ روم میں قدرتی وسائل کی تلاش کی وجہ سے پڑوسی اور یورپی ممالک کے ساتھ تنازعات اور آرمینیا اور آذر بائیجان کے درمیان جاری لڑائی میں قراباغ میں جنگجو بھیجنے پر ترکی سخت تنقید کا نشانہ بنا ہوا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ترک وزارت دفاع نے بحر اسود کی فضا میں ایک میزائل داغا۔ میزائل داغے جانے کے بعد اس کے نتیجے میں اٹھنے والا دھواں عمودی ھالت میں دیکھا جاسکتا ہے۔ خبر ہے کہ یہ میزائل روس کے ایس 400دفاعی نظام کے تجربے کا حصہ ہے۔میزائل تجربے کی ویڈیو ساحلی شہر سینوب میں بنائی گئی۔حالیہ ایام میں ترکی نے ساحلی علاقے میں جہاز رانی اور فضائی آمد ورفت کے حوالے سے ایک الرٹ جاری کیا تھا۔روس سے حاصل کردہ ایس400دفاعی نظام پر ترکی اور امریکا کے درمیان سخت کشیدگی رہی ہے۔ امریکا کا کہناتھاکہ نیٹو کے کسی رکن ملک کا روس سے جدید ترین اسلحہ خرید کرنا نیٹو کے رکن ممالک کے لیے خطرہ ہے۔اس کے علاوہ ترکی اور امریکا نے مشترکہ طور پر ایف 35جنگی طیارے تیار کرنے کے ایک پروجیکٹ پرکام شروع کیا تھا مگر روس سے ایس 400دفاعی نظام خریدنے پر امریکا نے ترکی کےساتھ یہ ڈیل منسوخ کردی تھی۔گذشتہ برس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوآن سے بات کرتے ہوئے ان پر واضح کیا تھا کہ انقرہ کا ایس 400 دفاعی نظام خریدنا ایک بڑا مسئلہ ہے جو حقیقی معنوں میں ترکی پرامریکی پابندیوں کے نفاذ کا بناعث بنا ہے۔
ایس400دفاعی نظام کا تجربہ، ترکی نے امریکا کے ساتھ تناﺅ کا نیا دروازہ کھول دیا
Oct 17, 2020 | 12:42